آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
حدیث وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ … الخ کی شرح حدیثِ قدسی میں ہے: وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ لِلْمُتَحَا بِّیْنَ فِیَّ میری محبت واجب ہوجاتی ہے ان لوگوں کے لیے جو میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں۔ آگے حدیث میں ہے وَالْمُتَجَالِسِیْنَ فِیَّاہل اﷲ کے پاس بھی بیٹھو ، یہ نہیں کہ بس ٹیلی فون کر دیا کہ آپ کی محبت میں تڑپ رہا ہوں اور کبھی آتے نہیں، اَلْمُتَجَالِسِیْنَ بتارہا ہے کہ ان کے پاس بیٹھو کیوں کہ دل کے پیر نہیں ہیں لہٰذا جسم لے کر جاؤ، جب جسم آئے گا تو دل بادشاہ ہے، وہ اس میں بیٹھ کر آئے گا، بغیر جسم کے خالی دل شیخ کے پاس کیسے پہنچ جائے گا؟ دل کے پر تو ہیں نہیں کہ اُڑ کر چلا جائے گا، جب اﷲ والوں کے پاس دل لے جاؤ گے تب اُن کے دل سے تم کو فیض ملے گا، اُن کے دل سے تمہارے دل کی پیوند کاری ہوگی اور تمہارا دل بھی اﷲوالا بن جائے گا۔ آگے وَالْمُتَزَاوِرِیْنَ فِیَّبھی ہے، پہلے تحابب پھر تجالس اور پھر تزاور ہے یعنی اﷲ والوں کی بار بار زیارت کرو، لیکن وہیں نہ رہ جاؤ کہ بال بچوں کو بھول جاؤ اور کاروبار اور بیوپار سب ختم ہوجائے۔ یہ حدیث بتاتی ہے کہ ایک چلّہ لگا لو پھر آکے اپنا کاروبار سنبھالو۔ وَالْمُتَزَاوِرِیْنَکے بعد وَالْمُتَبَاذِلِیْنَ فِیَّ؎ہے یعنی کبھی کبھی اﷲ والوں کی چائے پانی کی دعوت بھی کردیا کرو۔ وَالْمُتَبَاذِلِیْنَ فِیَّ کی شرح ہےاَیْ یُنْفِقُ بَعْضُھُمْ عَلٰی بَعْضٍورنہ پھر وہی عشق ہوگا جو مولانا رومی نے بیان فرمایا۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ایک شخص اپنے کتے کا عاشق تھا، جب وہ بھوک سے مرنے لگا تو عاشق رونے لگا کہ آہ میرا دس سال کا پلا ہوا کتا مررہا ہے اوراس عاشق کے سر پر ٹوکرا تھا، اس میں سو روٹیاں رکھی ہوئی تھیں تو کسی نے کہا کہ حضور یہ آپ کے سر پر کیا ہے؟ اس نے کہا کہ روٹیاں ہیں۔ کہا: اس کتے کو کھلاتے کیوں نہیں جو بھوک سے مررہا ہے اور تم اس کی یاد میں رو رہے ہو؟ اس نے کہا کہ معاف کیجیے گا،رونے میں کچھ نہیں جاتا، آنسو مفت کے ہیں اور روٹیوں پر پیسے خرچ ہوئے ہیں۔ تو اﷲ والوں سے ایسی محبت نہ کرو، اﷲ پر جان بھی دو مال بھی دو۔ میں جب اپنے شیخ کے سر میں تیل لگاتا تھا تو نیت کرتا تھا کہ میرے شیخ کے سر میں تازگی اور قوت آجائے تا کہ جب اﷲ کی محبت میں تقریر کریں تو میرا کمیشن لگ جائے، تو جب اﷲ والوں کی دعوت کرو تو یہ نیت کرو کہ اس روٹی سے جوخون بنے گا اور خون سے جو طاقت بنے گی، اس ------------------------------