آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
برکت سے غیر اﷲ سے منقطع ہونا۔ تصوف کا مسئلہ قرآنِ پاک سے ثابت ہورہا ہے، تو ذکرِ اسمِ ذات کو عاشقانہ کرو، یہ وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ ہے، اور غیر اﷲ سے کٹ کر اﷲ سے جڑ جاؤ،یہوَ تَبَتَّلۡ اِلَیۡہِ تَبۡتِیۡلًا ہے، یہاں مقدّم ومؤخر میں کیا حکمت ہے اور کیا علوم ہیں؟ کہ اﷲ کے نام میں میگنٹ ہے، خود کھنچتے چلے جاؤ گے اور غیر اﷲسے چھوٹتے چلے جاؤ گے۔ جس کی کشش زیادہ ہوتی ہے اسی کی طرف آدمی کھنچ جاتا ہے، اﷲ کا مقناطیس قوی تر ہے لہٰذا اﷲ کے نام سے اسی کی طرف کھنچ جاؤ گے۔آیت رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ سے تصوف کے ایک اور مسئلہ کا ثبوت اب آگے ہے رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ تصوف کا یہ مسئلہ قاضی ثناء اﷲ پانی پتی رحمۃ اﷲ علیہ تفسیرِ مظہری میں قرآنِ پاک سے ثابت فرما رہے ہیں اور حکیم الامت اپنے بیان میں فرما رہے ہیں کہ ذکر کے وقت دل میں وسوسہ آئے گا، شیطان فوراً پہنچ جائے گا کہ ناشتہ کا وقت ہوگیا، بیکری سے ڈبل روٹی، مکھن، بسکٹ لینا ہے۔ تو اﷲ نے اس کا جواب سکھا دیا کہ جب میں مشرق پیدا کرسکتا ہوں اور سورج نکال کر دن پیدا کرسکتا ہوں، تو تیرے دن کے کاموں کے لیے میں کافی نہیں ہوں؟ جب اﷲاﷲ کر کے فارغ ہوجانا تو بیکری چلے جانا، ذکر کی حالت میں بیکری کو کیوں یاد کرتا ہے؟ مجھے یاد کر، کیوں کہ میں رَبُّ الْمَشْرِقْ ہوں، جب میں دن پیدا کرسکتا ہوں تو تیرے دن کے کاموں کو نہیں بنا سکتا؟ اب اگر کوئی رات میں تہجد پڑھ رہا ہے اور وہاں شیطان پہنچا کہ گھر میں آٹا نہیں ہے اور آٹا پسوانا ہے تو رَبُّ الْمَغْرِبْ سے تسلی حاصل کرو کہ اے صوفیو! جب میں رات پیدا کرسکتا ہوں تو تمہارے رات کے کام بھی بنا سکتا ہوں، مجھ پر بھروسہ کرو۔ جب ذکر پورا کرلو، وظیفے پڑھ لو تو بعد میں چلے جانا۔ذکرِ نفی و اثبات کا ثبوت لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْنفی اثبات کا ثبوت علامہ قاضی ثناء اﷲ پانی پتی رحمۃ اﷲ علیہ تفسیرِ مظہری میں دیتے ہیں کہ صوفیا کا نفی اثبات اسی کے اندر موجود ہے۔؎ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ کا عاشقانہ ترجمہ اختر یہ کرتا ہے کہ ان کے سوا ہمارا کون ہے؟کبھی ہمیں أَنْتَ سے سکھایا لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤاَنْتَ کہ آپ کےسوا ہمارا کون ہے؟کبھی غائب سے سکھایا کہ ایسے کہولَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْکہ ان کے سوا ہمارا کون ہے؟ ------------------------------