آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ایک دلچسپ لطیفہ ایک مولوی صاحب ایک مسٹردوست کے ہاں گئے، وہ اپنے چھوٹے بچے کو لائے اور کہا کہ اس پر دَم کردو۔ بچے نے جب مولوی صاحب کو دیکھا تو زور سے چلّا کر رونے لگا، تو اس مسٹر نے کہا کہ مولوی صاحب جبھی تو ہم لوگ داڑھی نہیں رکھتے کہ بچے بھی اس سے گھبراتے ہیں، تو مولوی صاحب نے فرمایا کہ یہ بچہ داڑھی سے نہیں گھبرایا۔ اصل میں اس نے آج تک ابّا کو دیکھا ہی نہیں تھا، کیوں کہ تمہاری شکل اور اپنی اماں کی شکل کو دیکھتا ہے کہ ایک جیسی ہے تو یہ سمجھتا ہے کہ میری دو اماں ہیں لَا فَرْقَ بَیْنَہٗ وَبَیْنَہَا لیکن آج دیکھا کہ ابّا ایسے ہوتے ہیں اس لیے ڈر گیا، کیوں کہ بچے ابّا سے ڈرتے ہی ہیں۔رزق کا یقینی دروازہ تقویٰ ہے تو دوستو اللہ کو راضی کرو۔ اللہ پاک خوش ہوجائیں،حضور صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوجائیں،یہ بہتر ہے یا یہ کہ بیوی خوش ہوجائے، دفتر والے خوش ہو جائیں،یا جاپان اور جرمن کے لوگ خوش ہو جائیں جو کسی بزنس مین کا مال خریدنے آرہے ہیں؟ کیا ان کو خوش کرنےسے رزق ملے گا؟ ارے رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے وَ یَرۡزُقۡہُ مِنۡ حَیۡثُ لَا یَحۡتَسِبُ اہلِ تقویٰ کے لیے بے حساب اور بے گمان رزق کا وعدہ ہے اور ان کو ناراض کرکے اگر رزق مل بھی گیا تو دل کو چین نہیں ملے گا۔جو مالک کو ناراض رکھے گا دل میں چین نہیں پاسکتا۔اصلی ترقی کیا ہے؟ آج کل لوگ کہتے ہیں کہ اگر ہم اتنا حلال و حرام کا خیال کریں گے اور بینک سے سودی قرضہ نہیں لیں گے اور بینک کو سود ادا نہیں کریں گے تو ہماری ترقی رک جائے گی۔ اس کا جواب ہمارے بزرگوں نے دیا ہے کہ ترقی دو قسم کی ہے: ایک کا طریقہ ہے بادام کھانا اور مادام سے احتیاط رکھنا اور لنگوٹ کا مضبوط رہنا، ورنہ جتنا بادام امپورٹ کیا اتنا ایکسپورٹ کردیا تو طاقت نہیں آئے گی۔ ذرا غور سے سننا۔ یہ بات کم ملّاؤں سے سنو گے کیوں کہ میں حکیم بھی ہوں، حکیم ملّا آپ سے خطاب کررہا ہے۔ تو بادام کھا کر اکھاڑے میں ورزش کی اور لوہے کا مگدر ورزش والا خوب گھمایا، تو سارے بازو اوپر ہوگئے اور آپ کی باڈی جو ہے بلڈ ہوگئی اور آپ ہوگئے باڈی بلڈر۔ یعنی باڈی اچھی ہوگئی، مضبوط ہوگئی۔ اس ترقی کا نام ہے صحت بخش ترقی۔ ایک ترقی تو یہ ہے، اور ایک ترقی یہ ہے کہ دشمن آیا اور یہ بے خبر سو رہا تھا کہ دس ڈنڈا کس کس کے مارا، صبح جو ہوش آیا تو دیکھا کہ چار چار انگل گوشت