آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
جس کو دشمن پریشان کررہے ہوں وہ میر صاحب سے یہ دعا لکھوا لے۔ یہ حدیث کی دعا ہے کہ اے اﷲ! دشمنوں کے مقابلے میں ان کی گردن پر میں آپ کو پیش کرتا ہوں تا کہ آپ انہیں ذبح کردیں، ذبح کرنے کو نحر کہتے ہیں اور نحر کی جمع نحور ہے اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِہِمْ اے اﷲ! میرے جتنے دشمن ہیں ستارہے ہیں، ظلم کررہے ہیں ان کی گردن اور نحر پر میں آپ کو مقرر کرتا ہوں کہ آپ ان کو ذبح کردیجیے وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شُرُوْرِہِمْ اور ان کے شر سے آپ ہم کو نجات عطا فرمائیے، تو سات سات مرتبہ پڑھ کر سات ڈھیلے پر دشمن کا خیال کر کے دانت پیس کر چہرے پہ غصہ لاکر ڈھیلے کو زمین پر مارو، وہ دشمن یا تو مرجائے گا یا بھاگ جائے گا۔ میرے ایک دوست نے کہا کہ ایک ہندو نے میری دوکان پر قبضہ کرلیا ہے اور میں اس سے مقدمہ لڑرہا ہوں مجھے کوئی وظیفہ بتا دو میں نے یہی وظیفہ بتایا۔ الحمدللہ چالیس دن بھی نہیں پڑھا تھا کہ وہ ہندو مر گیا اور دوکان جج نے ان کو دِلا دی۔ہدیہ دینے والے پر خوشی کا اظہار سنت ہے دیکھو! اگر انسان اپنا کوئی عمل ظاہر کرے تو وہ رِیا ہے، دِکھاوا ہے، گناہ ہے، مگر شیخ اگر اپنے مرید کے عمل کو ظاہر کردے تو یہ سنت سے ثابت ہے، چناں چہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے جہاد میں حضرت سیدنا عثمان رضی اﷲ عنہ کے چندے کو جیب میں چھپا کے نہیں رکھا، بلکہ ایک ہاتھ میں لے کر دوسرے ہاتھ میں پلٹا اور اظہارِ خوشی کیا اور دعا دی کہ اے اﷲ! میں عثمان سے خوش ہوگیا تو بھی عثمان سے راضی ہوجا، تو معلوم ہوا کہ چندہ دینے والے پر خوشی ظاہر کرنا بھی سنت ہے اور اس کو دعا دینا بھی سنت ہے اور اگر اس کا اظہار کردیا جائے تو یہ بھی سنت ہے۔ یہ اس لیے بتا رہا ہوں کہ میں افریقہ آیا ہوں تو اﷲ تعالیٰ نے میرے ایک دوست کو کرایہ دینے کی توفیق دی ہے، آپ سب ان کے لیے دعا کرو کہ اﷲ تعالیٰ ان کا یہ عمل قبول فرمائے اور انہیں جتنے دشمن ستا رہے ہیں وہ سب نیست و نابود اور برباد ہوجائیں اور ان کو عافیت نصیب کر دیجیے۔ انہوں نے منیٰ میں میرا پہلا بیان سنا اور منیٰ وہ مقدس جگہ ہے جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بہت بڑا امتحان پاس کیا تھا، تو اسی وقت انہوں نے مجھے افریقہ کے لیے دعوت دے دی، اصلی محبت وہی ہے جو پہلی ہی نظر میں ہوجائے۔ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کا شعر ہے ؎ پہلی نظر کی چوٹ بھی اُف کس بلا کی تھی اب تک جگر پہ چوٹ ہوں اس کی لیے ہوئے