آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کی بڑھیا ہوجائے گی پھر شکر کی پڑیا نہیں رہے گی اور پھر اس کو دیکھنے کو بھی دل نہیں چاہے گا، تو طبیعت سے بھاگنے والا اور طبیعت سے دل لگانے والا طبیعت کاغلام ہے، اﷲ کے سچے بندے وہ ہیں کہ تقاضائے طبیعت کے زمانے میں بھی وہ کسی حسین کو نہیں دیکھتے، ورنہ جب حسن بگڑ جاتا ہے تو یہودی عیسائی اور کافر بھی بھاگتا ہے یانہیں؟ جب شکل بگڑ گئی تو بھاگ نکلے۔ اس پر میرا شعر سن لو ؎ شکل بگڑی تو بھاگ نکلے دوست جن کو پہلے غزل سنائے ہیں بدنظری اورعشقِ مجازی کی وجہ سے بیوی کی نظروں میں بھی عظمت ختم ہوجاتی ہے، بیوی تمہیں اپنا غلام بنا کررکھے گی اور لڑے گی بھی نہیں اکثر گھروں کی لڑائیوں کا ایک سبب یہ بھی ہے، کیوں کہ بدنظری کے گناہ کی وجہ سے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی بددعا تم پر ہورہی ہے۔ مشکوٰۃ شریف کی روایت ہے: لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَ الْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ؎ جو کسی کی بیٹی، کسی کی بہو، کسی کی بیوی، کسی اَمرد لڑکے کو دیکھتا ہے تو اے خدا اس پر لعنت فرما۔ تو تم اس لعنت کے مستحق ہورہے ہو۔بد نظری کے چند طبی نقصانات اور اس گناہ کی وجہ سے تمہاری پنڈلیوں میں ہلکا ہلکا میٹھا میٹھا درد ہوگا، اگر کوئی دبائے تو نیند آئے گی،یہ بھی کمزوری کی علامت ہے اور کمر میں بھی ہلکا ہلکا درد رہے گا اور جب دیر تک بیٹھ کر اٹھو گے تو آنکھ کے سامنے اندھیرا آجائے گا اور دماغ چکرا جائے گا اور جتنا سبق یاد کرو گے سب بھول جاؤ گے، یہ عصیان سببِ نسیان ہوگا اور تمہارے حوصلے پست ہو جائیں گے، تمہارے ارادوں میں قوت نہیں رہے گی جیسا کہ ایک شاعر کہتا ہے ؎ سخت حالات میں جو پل کے جواں ہوتا ہے اس کے سینے میں ارادوں کا جہاں ہوتا ہے اور جو بچپن میں نالائقیوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں وہ پھر جوانی کا منہ بھی نہیں دیکھ پاتے۔ وہ یہ شعر پڑھتے ہیں ؎ ------------------------------