آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
غیر محدود ہے جبکہ ہماری عبادت محدود ہے۔ اسّی سال کی عبادت سے زیادہ سے زیادہ اسّی سال کی جنت مل سکتی ہے، جب اسّی سال پورے ہوجائیں گے تو بتاؤ قانوناً اسّی سال کے بعد جنت سے نکال دیا جائے گا کہ نہیں؟ لیکن اﷲ تعالیٰ اسّی سال کی عبادت کی برکت سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سب کو جنت دیں گے چاہے کوئی چالیس سال میں مرے یا ساٹھ سال میں مرے، تو معلوم ہوا کہ اﷲ ہی کی رحمت سے کام بنے گا۔طاقت سے زیادہ عبادات کا نقصان اور اس کا علاج ایک صاحب میرے پاس آئے، وہ پہلے مولانا خیر محمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ سے بیعت تھے، پھر مجھ سے مرید ہوگئے، ایک دن کہنے لگے کہ میرا بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے، چکر آتے ہیں، آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھاجاتا ہے، دل دھڑکتا ہے اور بہت کمزوری معلوم ہوتی ہے۔ میں نے پوچھا کہ آپ کتنی عبادت کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میں رات تین بجے اُٹھ جاتا ہوں۔ میں نے کہا کہ اب جبکہ تم نے مجھے پیر بنایا ہے تو میرے مشورے پر عمل کرو، عشاء پڑھ کے سو جاؤ اور دو رکعات تہجد عشاء کے وقت ہی پڑھ لو، پھر فجر تک خوب سوؤ اور بس فجر کی نماز جماعت سے ادا کرلو اور باقی وظیفہ وغیرہ سب ملتوی کردو، پھر میں نے کہا کہ آپ نے زیادہ وظیفے پڑھے ہیں اور ہیں بھی اسّی سال کے کمزور بڈھے تو بیماری کیسے نہیں بڑھے گی، چکر کیوں نہیں آئیں گے؟ انہوں نے میری بات مان لی اور ایک ہفتے کے بعد ہنستے ہوئے آئے اور کہا کہ صاحب! اب نہ تو چکر آرہے ہیں، نہ بلڈ پریشر ہے، نہ دل کی دھڑکن زیادہ ہے اور مجھے پہلے سے بھی زیادہ اﷲ کا قرب مل رہا ہے، حالاں کہ نفل اعمال کم کررہا ہوں، کیوں کہ شیخ کی بات ماننے سے اﷲ کا راستہ طے ہوجاتا ہے، پھر انہوں نے اس خوشی میں مجھے سو رُوپے ہدیہ دیے کہ بغیر علاج کے اچھا ہوگیا۔شیخ کے مشوروں کی افادیت میرے شیخ شاہ عبد الغنی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ پیر کے مشورے سے اﷲ کا راستہ طے ہوتا ہے، اگر پیر کسی کا ذکر ملتوی کرا دے اور کہے کہ خانقاہ میں تم سب کے جوتے سیدھے کرو، سب کو چائے پلاؤ اور خانقاہ میں جھاڑو لگاؤ اور وضو خانے میں جو بلغم ہے اسے صاف کرو تو وہ اسی سے ولی اﷲہوجائے گا۔ اﷲ کا راستہ پیر کے مشورے سے طے ہوتا ہے۔ میرے مرشد نے فرمایا تھا کہ جو پیر کہہ دے بس ویسے ہی کرو۔ پھر حضرت نے مجھ سے فرمایا کہ پچاس آدمی سفر میں ہیں اور آدھی رات کو کوئی تہجد پڑھنے کے لیے