آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
پر قلقلہ بھی کرتا ہوں تاکہ اہلِ قرأت کو مزہ آجائے، کیوں کہ قلقلہ بھی بڑی اہم چیز ہے۔ تو بعض لوگ کہتے ہیں کہ صاحب ہم تو سانڈ کی طرح رہنا چاہتے ہیں، وہ ہر کھیت میں منہ ڈال کر مزہ لیتا ہے، مگر ذرا اس کی کھال کو بھیملاحظہ کر و کہ اس کو کتنی لاٹھیاں پڑتی ہیں اور جب بیمار ہوتا ہے تو اس کا کوئی مالک نہیں ہوتا، مویشی کے ڈاکٹر کے پاس کوئی لے جانے والا نہیں ہوتا اور جب مر جاتا ہے تو چیل کوے کھاتے ہیں، اور جو بیل کسی کسان کی تابع داری میں رہتا ہے اور اس کی رسّی اپنی گردن میں ڈال دیتا ہے وہ اس کو دونوں وقت کھانا بھی کھلاتاہے، بیمار ہو جاتا ہے تو علاج بھی کراتا ہے، مرجاتا ہے تو مرنے سے پہلے ہی آثار دیکھ کرذبح کرکے کھا جاتا ہے، تو ایسے ہی کسی شیخ سے وابستہ ہوجاؤان شاء اﷲ یہ چیز کام آئے گی۔ جب اَیْنَ الْمُتَحَابُّوْنَ فِیَّ؎ کا اعلان ہوگا کہ جو لوگ حساب کتاب سے پریشان ہیں،میدانِ محشر ہے، سورج بہت قریب ہے، لوگ تمازتِ آفتاب سے پسینے پسینے ہورہے ہیں، لیکن جو دنیا میں میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے تھے،نہ علاقائی تعلق تھا نہ خاندانی، نہ ضلعی نہ مفاداتی، نہ بلدیاتی نہ صوبائی، نہ ملکی نہ بین الاقوامی، صرف ہماری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے تھے وہ عرش کے سائے میں آجائیں۔زبان و رنگ کا اختلاف اللہ کی نشانی ہے… ایک علمِ عظیم اسی سفرِ افریقہ و ملاوی میں میرے قلب کو اﷲ تعالیٰ نے ایک نیا علم عطا فرمایا۔ اصل میں رات کو دو بجے مجھے ایک کتے کے بھونکنے کی آواز آئی، تو میں نے دل میں سوچا کہ یہ کیا بات ہے کہ سارے عالم کے کتے ایکہی آواز سے بھونکتے ہیں، ان کی زبانوں میں اختلاف کیوں نہیں ہے؟ جبکہ اﷲ پاک انسانوں کے لیے فرماتے ہیںوَمِنۡ اٰیٰتِہٖ خَلۡقُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَاخۡتِلَافُ اَلۡسِنَتِکُمۡ وَاَلۡوَانِکُمۡ؎ ہم نے انسانوں کے اختلافِ اَلْسِنَہ اور اختلافِ الوان یعنی زبان اور رنگ کے اختلاف میں اپنی نشانی رکھی ہے اور کیسی نشانی کہ آسمان و زمین کی تخلیق پر ہم اس کو عطف کررہے ہیں، شکل ایک ہی ہے، زبان وہی دو تین انچ کی ہے، مگر زبان کی بولی میں اختلاف ہے، کوئی انگریزی بول رہا ہے، کوئی بنگالی، کوئی پنجابی، کوئی پشتو، کوئی کچھ کوئی کچھ، تو چوں کہ اﷲ تعالیٰ کو انسانوں کو معرفت دینی ہے، عارف باﷲ بنانا ہے، اسی لیے اس کو حالاتِ معرفت، آلاتِ معرفت، آثارِ معرفت اور نشاناتِ معرفت عطا فرمائے، اور جانوروں کو عارف باﷲ نہیں بننا ہے اس لیے