آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
نہ ہو تو بریانی بھی ہم کو زہر معلوم ہو، آپ کی یاد کے بغیر غفلت کی حالت میں ہمیں کھانا بھی اچھا نہ لگے، جیسے کسی کا جوان محبوب بیٹا بیمار ہو تو اس کا کھانا پینا چھوٹ جاتا ہے، اسی طرح اﷲ کے عاشقین کو بھی مالک کے ذکر کے بغیر دنیا میں کہیں مزہ نہیں آتا۔ حدیث شریف میں ہے: سَبَقَ الْمُفَرِّدُوْنَ، قَالُوْا وَمَا الْمُفَرِّدُوْنَ یَا رَسُوْلَ اللہِ؟ قَالَ اَلذَّاکِرُوْنَ اللہَ کَثِیْرًا وَّالذَّاکِرَاتُ؎ اس حدیث کی شرح میں ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں فرماتے ہیں: اَلْمُفَرِّدُوْنَ ہُمُ الْعَاشِقُوْنَ الَّذِیْنَ لَا لَذَّۃَ لَھُمْ اِلَّا بِذِکْرِہٖ وَلَا نِعْمَۃَ لَھُمْ اِلَّا بِشُکْرِہٖ؎ اﷲ کے عاشق وہ ہیں کہ جب تک اﷲ کو یاد نہ کرلیں ان کو دنیا میں کہیں مزہ نہیں آتا اور دنیا میں کوئی نعمت ان کو نعمت محسوس نہیں ہوتی جب تک اس کا شکر ادا نہ کرلیں۔ اختر تصوف بھی عربی کتابوں سے مدلّل کرتا ہے تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ پیری مریدی میں علم نہیں ہوتا، یہ لوگ ایسے ہی لکیر کے فقیر ہیں، بس سلسلہ چلا آرہا ہے کہ یہ اُن کے خلیفہ وہ اِن کے خلیفہ۔نائی کو خلیفہ کہنا درست نہیں ایک شخص نے حکیم الامت کو کلکتے سے دو روپے بھیجے کہ دو روپے بھیج رہا ہوں، خلافت نامہ بھیج دیجیے۔ تو حضرت نے لکھا کہ دو روپے میں تو کسبت بھی نہیں ملے گی۔ نائی کے پاس ایک چمڑے کا بستہ ہوتا تھا جس میں استرا قینچی وغیرہ رکھتا تھا اس کو کسبت کہتے تھے۔ تو دو روپے میں تو کسبت بھی نہیں ملے گی اور تو خلافت مانگ رہا ہے ۔ بزرگوں نے فرمایا کہ نائی کوخلیفہ کہنا جائز نہیں ہے، یہ شیعوں کی ایجاد ہے، لکھنؤ کے شیعوں نے خلفائے راشدین کی توہین کی کہ نائی، حجام کو خلیفہ کہو۔لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ۔ تو آج میں نے یہ راز بتا دیا کہ میں نے تقریباً بارہ سال یہی دعا کی کہ اے اﷲ! اختر کو آزادی عطا فرما، کسی کا غلام نہ بنا، اپنی یاد کے علاوہ کسی اور کام میں مشغول نہ فرما۔ مجھ کو آج تک کسی نے دواخانے میں نہیں پایا،