آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کے ساتھ حج کرچکا تھا۔ اس لیے اﷲ کے بندوں کو ستانے کی خبیث عادتوں سے توبہ کرلو، غصے میں پاگل مت بنو، مغلوب الغضب ہونا کوئی کمال نہیں ہے، یہ نہایت خباثتِ طبع ہے، اپنے کو وی آئی پی سمجھتے ہو کہ میں یہاں داروغہ اور تھانیدار ہوں، اگر ہر آدمی اپنے کو دوسرے کاخادم سمجھے تو بتاؤ پھر کوئی ایسی حرکت کرسکتا ہے؟ اس کے اندر مخدومیت پنہاں ہے کہ میں سب کچھ ہوں۔اللہ کی ناراضگی والے اعمال سے بچو تو جس بات سے اﷲ خوش ہو اس پر عمل کرو اور جس بات سے اﷲ ناراض ہو اس سے بچو، کسی حسین کو نہ دیکھو چاہے کالی ہویا گوری اور کالا ہو یا گورا، جان دے دو مگر اپنے کو حرام اور خبیث عادتوں سے پاک کرلو۔ یاد رکھو! ایک دن مرنا ہے، اگر خدا نے غضب نازل کیا اور گردے بے کار ہوگئے یا کینسر ہوگیا تب خون کے آنسوؤں سے روؤ گے پھر بھی تلافی نہیں ہوگی، لہٰذا ہوش میں آجاؤ۔ دردِ دل سے کہتا ہوں کہ اﷲ کے لیے میری آہ کو رائیگاں مت کرو۔ جس بات سے مالک ناراض ہوچاہے آپ کا دل تڑپ جائے کہ آہ کیسی پیاری شکل ہے! اسے ہرگز مت دیکھو، نظر نیچی کرلو، جان کی بازی لگا دو، اگر ہارٹ فیل ہوتا ہے ہوجانے دو۔ کیا ایسی موت مبارک نہیں ہوگی جو اﷲ کے خوف سے اور تقویٰ کی راہ میں آئے؟ جو یہ کہتا ہے کہ میں تو حسینوں کو دیکھ کر پاگل ہوجاتا ہوں تو یہ شخص پاگل نہیں جوتے کے لائق ہے، یہ جس لڑکی سے بدنظری کررہا ہے اگر اس لڑکی کا باپ ایس پی ہو اور اس کے ایک ہاتھ میں جوتا ہو اور دوسرے ہاتھ میں پستول ہو، تو پھر یہ نظرباز اس لڑکی کو دیکھے گا؟ اپنی بے غیرتی پر تم کو مرجانا چاہیے، چلُّو بھر پانی میں ڈوب جانا چاہیے، قیامت کے دن یہ بہانے نہیں چلیں گے ؎ یا مکن با پیل باناں دوستی یا بِنا کن خانہ بر اندازِ پیل یا تو فیل بان سے دوستی نہ کرو یا تو گھر اتنا بڑا بناؤ کہ ہاتھی اس میں آسکے۔ جب اﷲ پر ایمان لائے ہو تو دل بڑا بناؤ اور اللہ پرمرنا سیکھو۔ مہینہ میں ایک دفعہ نہیں، ہر لمحہ اﷲ پر مرنے کا مزہ لوٹو، جتنی دفعہ اﷲ پر مروگے اتنی ہی حیات نصیب ہوگی اور زندگی مزیدار ہوگی۔ اﷲ پر جینا اور مرنا یہ دوباتیں ہوگئیں۔اللہ پر جان دینا کیسے آسان ہو؟ اب تیسری بات یہ کہ اﷲ پر جان دینا کیسے آسان ہو؟ اس کے لیے میں لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کا وظیفہ بتاتا ہوں،اس کو پابندی سے ہرنماز کے بعد سات مرتبہ پڑھو اور اوّل آخر درود شریف پڑھ لو اور اﷲ