آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
خازن میں فرمایا کہ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا، حَسُنَمعنیٰ میں مَااَحْسَنَکے ہے؎یہ افعالِ تعجب میں سے ہے کہ اﷲ والے کیا ہی اچھے رفیق ہیں! تو ان کی رفاقت کو حسین بنانے کی کوشش کرو یعنی رفاقت فی العمل میں اخلاص اور خونِ تمنا کی مشق کرنے کی عادت ڈالو، ورنہ بزرگوں کے دسترخوان پر سموسہ پاپڑ تو مِل جائے گا مگر اﷲ نہیں ملے گا، اگر نعمتیں پاگئے اور نعمت دینے والا نہ پایا تو ایسی نعمتیں تو کافر بھی کھاتا ہے پھر تم میں اور کافر میں کیا فرق ہے؟ بھئی نعمت تو کافر بھی استعمال کرتا ہے مؤمن کی شان یہ ہے کہ نعمت دینے والے کو قلب میں حاصل کرے، نسبت مع اﷲعلیٰ سطح الولایت حاصل کرے جو اولیاء اﷲ کو نصیب ہوتی ہے، جو نصیبِ دوستاں ہے، یہ اﷲ کے اولیاء کی قسمت ہے کہ وہ خونِ آرزوئے حرام کی عادت ڈالتے ہیں۔ اب کوئی کہے کہ مولوی بننے میں، اللہ والا بننے میں کوئی تمنا ہی پوری نہیں ہوگی، تو جائز تمنا پوری کرو، مرنڈا پینے کو دل چاہے خوب پیو، مرغی کھاؤ، اپنی بیوی کو ایک ہزار دفعہ دیکھو، لیکن دوسروں کی وائف مت دیکھو ورنہ ویلیئم فائیو کھانی پڑے گی، نیند اُڑ جائے گی اورکوائف خراب ہوجائیں گے ، لہٰذا کسی حسین کو بصورتِ پیار بھی نہ دیکھو بصورتِ غصہ بھی نہ دیکھو۔ بعض لوگ ایئر ہوسٹس کو بہت ڈانٹتے ہیں کہ ہم نے کافی مانگی تھی تم نے چائے دے دی، لیکن ڈانٹنے میں بھی پوری آنکھیں کھول کر اس کے اوپر شعاعِ بصریہ کاملہ ڈالتے ہیں، لہٰذا ہوشیار ہوجاؤ، ان کو نہ پیار سے دیکھو نہ غصے سے دیکھو، قصائی کی نظر سے بھی نہ دیکھو چاہے عیسائی ہو یا ڈیسائی ہو۔حسن پرستی قابل صد افسوس ہے کیا بتاؤں! مجھے بڑا دُکھ ہوتا ہے جب کوئی اﷲ کو چھوڑ کر غیر اﷲ کو دیکھتا ہے یا اس کے عشق میں گُھلتا ہے۔ اس ظالم کے خسارے پر بڑا دُکھ ہوتا ہے، جیسے کسی دوست کو بہت بڑا خسارہ ہوجائے، اس کا گندم کا جہاز آسٹریلیا سے آرہا ہو اور ڈوب جائے تو سب اس کی مزاج پرسی کرنے آتے ہیں تو یہ حسینو ں کاجہازِ حسن سمندرِ فنا، بحرِ فنا میں غر ق ہونے والا ہے۔ اس لیے ان کے عاشقوں کو دیکھ کر ترس آتا ہے کہ کس قدر حماقت میں مبتلا ہیں۔ گدھے اورکتے تومکلف نہیں ہیں ہم تو مکلف ہیں، اگر اہل اﷲ یا ان کے غلاموں کے پاس کوئی رہے اور خونِ تمنا کی مشق نہ کرے تو سمجھ لو یہ ظالم سموسہ خور ہے، پاپڑ خور ہے، شیطان کا جھانپڑ خور ہے اور اپنی زندگی ضایع کرنے والا ہے،بصورتِ بایزید بسطامی ننگِ یزید ہے، یہ ظالم اﷲ کی نافرمانی سے حرام لذت کی درآمدات کو سِیل(Seal) نہیں کرتا۔ میں دردِد ل سے کہتا ہوں، کسی کی توہین مقصود نہیں ہے، آپ میرے بارے ------------------------------