آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
دل کے چین کی تدبیر کیا ہے؟ جس اللہ نے ہمارے سینوں میں دل بنایا ہے، اسی اللہ نے فرمایا کہ میری ہی یاد سے تم کو چین ملے گا۔ یہ تمہارے دل کی مشین ماں کے پیٹ میں امریکا اور روس نے نہیں بنائی، جاپان و جرمن نے نہیں بنائی، باپ کی منی اور ماں کے حیض پر تمہارے سینے میں دل میں نے فٹ کیا ہے تو اس مشین کا تیل میری یاد ہے۔ مجھے یاد کروگے تو چین پاؤگے، مجھے بھول جاؤگے تو کروڑوں رین میں بھی بے چین رہوگے۔ یہ سمجھ لو کہ جہاں جاؤ گے وہیں لات اور گھونسے پاؤگے، کیوں کہ میں جس سے ناراض ہوتا ہوں اپنی ساری مخلوق کو حکم دے دیتا ہوں کہ یہ میرا نافرمان ہے کہیں چین نہ پائے۔ حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس سے اللہ ناراض ہوتا ہے اس کے سارے رشتہ دار، اس کے بیوی بچے، اس کے گھوڑے، اس کے گدھے اور اس کا ہر جانور اس کا نافرمان ہوجاتا ہے کیوں کہ بڑے مالک کا نافرمان ہے، سارے عالم میں ہر طرف سے اس پر مصیبت آئے گی۔ کتنا پیارا شعر فرمایا ؎ نگاہِ اقربا بدلی مزاجِ دوستاں بدلا نظر اک اُن کی کیا بدلی کہ کل سارا جہاں بدلا جس سے اللہ ناراض ہوتا ہے سارے جہاں کی نظر بدل جاتی ہے۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ جب مجھ سے گناہ ہوجاتا ہے تو میرا گھوڑا بھی میری نافرمانی کرتا ہے، میرا گدھا بھی میری نہیں مانتا، میرے بیوی بچے بھی نافرمان ہوجاتے ہیں۔ اور بندہ جب توبہ کرتا ہے اور اللہ کے نام سے جب دل کو چین ملتا ہے تو پوری دنیا میں اسے چین نظر آتا ہے۔یہ نظر تابع ہے دل کے۔ جب دل میں چین ہوگا تو اس کو ہر طرف چین نظر آئے گا اور جب دل پریشان ہوگا تو ہر طرف اس کو پریشانی نظر آئے گی، کیوں کہ بصارت تابع ہے بصیرت کے۔ ایک اور پیارا شعر پیش کررہا ہوں غور سے سنیے ؎ دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار دل بیا باں ہوگیا عالم بیاباں ہوگیا جو اللہ کو ناراض کرتا ہے اس کا دل ویران کردیا جاتا ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ خالقِ گلستان ہیں، خالقِ بہار ہیں ان کو ناراض کرکے کہاں سے بہار پاؤگے؟ مجھے اپنا ایک شعر یاد آیا کہ جس کے دل کو اللہ پیار سے دیکھ لے اسی وقت وہ دل گلستاں ہوجاتا ہے اور جس کے دل سے اللہ اپنی نظرِ کرم ہٹا لے اسی وقت وہ دل جنگل اور بیابان