آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اس لیے شیخ سے کبھی مستغنی نہ ہونا چاہیے، اس کی خدمت میں جانا چاہیے، کم از کم ایک چلّہ زندگی بھر میں لگانا چاہیے۔ مجدّدِ زمانہ حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی کا ارشاد ہے کہ زندگی میں چالیس دن اپنے شیخ کے پاس لگادو، درسِ نظامیہ دس سال پڑھتے ہو، میڈیکل کالج میں پانچ سال پڑھ کر ڈاکٹر بنتے ہو، اگر چالیس دن میں اللہ مل جائے تو سستا سودا ہے۔ اس کا یہ اثر ہوتا ہے کہ دین کا ذہن بنتا ہے، نسبت منتقل ہوجاتی ہے، پھر ساری زندگی خط و کتابت کرتے رہو، گاہے گاہے ملتے رہو مگر ایک دفعہ چالیس دن لگاؤ۔ الحمدللہ! اٹھارہ سال کی عمر میں جب میں حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری سے بیعت ہوا اس وقت پہلی ہی ملاقات میں، میں نے چلّہ لگایا اور خاص بقرہ عید کے دن اپنے شیخ کے پاس حاضری دی جبکہ انسان عید اپنے ماں باپ کے ساتھ کرتا ہے۔ میں نے والدہ صاحبہ سے یہ کہہ کر اجازت لی تھی کہ آپ کے ساتھ تو ہمیشہ عید کی ہے، ایک عید اپنے شیخ کی خدمت میں گزارنا چاہتا ہوں۔ کیا کہوں اس چلّہ کا نور آج تک محسوس کرتا ہوں۔ اور ہجرت کا ایک تکوینی راز ایک بار مکہ مکرمہ میں اللہ تعالیٰ نے میری زبان سے کہلادیا جس کو سن کر مولانا شمیم صاحب رحمۃ اللہ علیہ مہتمم مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ نے بڑی قدر فرمائی اور فرمایا کہ جلدی سے کاغذ قلم لاؤ اور اس مضمون کو نوٹ کرو، میں نے نہ کبھی یہ مضمون اپنے کسی بزرگ سے سنا نہ کسی کتاب میں دیکھا۔ میں نے عرض کیا تھا کہ اللہ تعالیٰ اگر چاہتے تو ایک فرشتہ بھیج کر ابوجہل، ابولہب اور تمام دشمنوں کو ہلاک کرادیتے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر صحابہ ہجرت نہ کرتے، لیکن اللہ تعالیٰ نے تکویناً اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہجرت کرائی تاکہ روضۂ مبارک مدینہ منورہ میں بنے۔ اگر روضۂ مبارک مکہ مکرمہ میں ہوتا تو عاشقوں کے دل کے دو ٹکڑے ہوجاتے۔ جب طواف کرتے تو دل چاہتا کہ روضۂ پاک پر صلوٰۃ و سلام پڑھیں اور جب روضہ پر سلام پڑھتے تو دل چاہتا کہ کاش کعبۃ اللہ میں طواف کرتے۔ اس طرح اپنے نبی کا روضہ مدینہ مبارک میں بنواکر عاشقوں کے دلوں کو ٹکڑے ہونے سے بچالیا، تاکہ میرے عاشق جب مکہ میں رہیں تو بیت اللہ پر فدا رہیں اور جب مدینے میں رہیں تو روضۂ رسول اللہ پر فدا رہیں۔ ۱۸؍جمادی الثانی ۱۴۱۹ھ مطابق ۱۱؍ اکتوبر ۱۹۹۸ء، بروز اتوار، بعد فجر، مسجد حمزہ، لینیشیالَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کی عالمانہ و عارفانہ تشریح ارشاد فرمایا کہ روزانہ سات مرتبہ صبح وشام لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْپڑھ لو تو اس کے پڑھنے والے کا تذکرہ اﷲتعالیٰ فرشتوں میں کرتے ہیں عِنْدَ الْمَلٰئِکَۃِ الْمُقَرَّبِیْنَ وَعِنْدَ اَرْوَاحِ الْاَنْبِیَاءِ