آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تو اﷲ تعالیٰشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءْ سے بچائے،دشمن کےہنسنے سے بچائے۔ جیسے ایک شخص ہے جو ہر وقت کہتاہے کہ بدنظری سے بچو، کسی کالی گوری کو مت دیکھو اور وہی زِنا میں مبتلا ہوجائے نعوذ باﷲ! تو جتنے لوگوں کو اس نے کہا تھا کہ نظر کی حفاظت کرو وہ کیا کہیں گے کہ میاں ہم لوگوں کو نظر بچانے کی ہدایت کررہے تھے اور خود نظر سے بھی آگے بڑھ گئے! اﷲ بچائے ہر قسم کی رُسوائیوں سے۔ بتاؤ! مدلّل تقریر ہوئی یا نہیں؟ ہر ہر لفظ کی شرح کر دی۔جَہْدِ الْبَلَاءْ کی شرح کی، دَرْکِ الشَّقَاءْ کی شرح کی یعنی بدنصیبی کے پکڑ لینے سے کہ آیندہ کوئی بدنصیبی ہم کو نہ پکڑے اور سُوْءِ الْقَضَاءْ کی شرح کی کہ اے اﷲ! ماضی میں اگر آپ نے میری قسمت میں کچھ مضر فیصلہ لکھ رکھا ہو تو اس کو کراس کر کے مفید فیصلے سے تبدیل کردیجیے، تو ہمارے پیارے نبی رحمۃ للعالمین صلی اﷲ علیہ وسلم نے ماضی اور مستقبل دونوں کی مضرتوں سے بچالیا،دَرْکِ الشَّقَاءْ سے ہم کومستقبل کی بدنصیبیوں سے بچایا اور سُوْءِ الْقَضَاءْ سےبھی بچالیا کہ ماضی میں ہمارے لیے اﷲ نے کوئی فیصلہ لکھا ہو اور وہ ہمارے حق میں بُرا ہو تو اس کو کراس کر دے، سُوءِ قَضا کو حُسنِ قضا سے بدل دے۔ درسِ قرآن بھی ہوگیا، درسِ حدیث بھی ہوگیا۔ازالۂحجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعا اوراس کی شرح بس اب کیا کہوں، دعا کیجیے اﷲ تعالیٰ قبول فرمائے اور عمل کی توفیق عطا فرمائے، اللہ کے راستے کے آداب میں جس قدر کوتاہیاں ہوئیں اللہ تعالیٰ انہیں معاف فرمائے: وَ اعۡفُ عَنَّا ٝ وَ اغۡفِرۡ لَنَا ٝ وَ ارۡحَمۡنَا ٝ اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا فَانۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ؎ وَاعْفُ عَنَّاہم کومعافی دیجیےیعنی ہمارے گناہوں کے گواہوں اور نشانات کو مٹا دیجیے، وَاغْفِرْلَنَا اَیْ بِسَتْرِالْقَبِیْحِ وَاِظْہَارِالْجَمِیْلِیعنی ہماری بُرائیوں کو چھپالیجیے اور ہماری نیکیاں ظاہر کیجیے، وَارْحَمْنَا اَیْ تَفَضَّلْ عَلَیْنَا بِفُنُوْنِ الْاٰلَاءِ مَعَ اسْتِحْقَاقِنَا بِاَفَانِیْنِ الْعِقَابِاور ہمیں طرح طرح کی نعمتوں سے نوازش فرمائیے۔ فن کی جمع فنون اور فنون کی جمع افانین، اور عقاب معنیٰ سزا،یعنی جو طرح طرح کی سزاؤں کا مستحق ہے اس پر آپ طرح طرح کی نعمتیں برسا دیجیے کیوں کہ ہم نے معافی مانگ لی، بخشش مانگ لی،اب آپ ہم پررحم بھی کردیجیے۔ ------------------------------