آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تسبیح لاالٰہ الا اللہ کی ضربیں بھی لگاتا ہے، تہجد بھی پڑھتا ہے اور اس کے بعد بلاناغہ میرے ساتھ بدفعلی کرتا ہے، میں اس سے جان چھڑانا چاہتا ہوں، اس نے مجھے کوئی تعویذ پلا دیا ہے کہ میں اس کے پاس سے بھاگ بھی نہیں سکتا۔یہ مفتی صاحب نے خود مجھ سے فرمایا، سنی سنائی بات نہیں ہے۔اسی لیے بتا رہا ہوں کہ بغیر شیخِ کامل کے تبلیغ سے، مدرسوں سے، غرض جتنے بھی دنیا میں دینی شعبے ہیں کسی سے تقویٰ نہیں ملے گا، تقویٰ ملے گا کُوۡنُوۡامَعَ الصّٰدِقِیۡنَ سے۔یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ کا عاشقانہ ترجمہ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ اگر تقویٰ چاہتے ہو تو کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ اہلِ تقویٰ کی صحبت میں رہو۔ اگر ہم سے دوستی چاہتے ہو تو ہمارے دوستوں میں رہو۔ دیکھا اس کا ترجمہ کتنا پیارا ہے! اگر تم میرے دوست بننا چاہتے ہو تو میرے دوستوں میں رہو، یہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کا ترجمہ ہے۔ اے ایمان والو! میں تم پر اپنی دوستی مستحب اور واجب نہیں، فرض کرتا ہوں، تم ہماری محبت کی قدر نہیں کرتے، ہم اپنا دوست بنانے کو تم پر فرض کرتے ہیں، تقویٰ اور ولایت کلی متساوی ہے، ہر متقی ولی ہے اور ہر ولی متقی ہے، تو گویا اس کا عاشقانہ ترجمہ یہ ہوا کہ اے ایمان والو! ہم تمہاری غلامی کے سر پر اپنا تاجِ ولایت رکھنا ضروری سمجھتے ہیں اور تم کو متقی بننا فرض کرتے ہیں، لیکن یہ تاجِ دوستی کب پاؤگے؟ جب میرے دوستوں میں رہو گے۔ دیکھیے!یہ ترجمہ دوستانہ بھی ہے اور عاشقانہ بھی ہے، دنیا میں ایسے عاشقانہ اور مستانہ اور دیوانہ ترجمے کم پاؤ گے، ورنہ عام ترجمہ عربی گرامر سے ہوتا ہے جیسے اذان میں حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ کا ترجمہ کیا جاتا ہے کہ آؤ نماز کی طرف، مگر عاشقانہ ترجمہ ہے کہ اے میرے غلامو! جلدی جلدی وضو کر کے تیاری کرلو، مولائے کریم اپنے غلاموں کو یاد فرمارہے ہیں۔ کہیے کیسا ترجمہ ہے۔ آہ! یہ ادا اﷲ نے میری زبان کو عطا فرمائی ہے، میری زبان عشق و محبت کی ترجمان ہے، اس کے لیے عاشقانہ کان چاہئیں۔نفس کو حلال نعمتوں میں مشغول رکھنا گناہوں سے بچنے کا بہترین ذریعہ ہے یہ مجلسِ ذکر ہے، اس سے ہم جیسی چڑیاں اﷲ کی محبت میں جلدی اُڑتی ہیں، زبانوں کو بھی اورکانوں کو بھی مزہ آرہا ہے جیسے بچے اسکول نہ جائیں، تو ابا لڈو دکھاتا ہے کہ اسکول جایاکرو، ہم تمہیں ایک لڈو روزانہ دیں گے، تو ہم لوگ بھی نادان بچے کی طرح ہیں، شعر و شاعری کے لڈو سے ہماری توجہ اﷲ تعالیٰ کی طرف جلد