آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
بیوی سے کھانے میں نمک تیز ہوگیا تو اس نے صبر کیا اور کہا کہ اے اﷲ! اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہوجاتا اور وہ اپنے شوہر کے کھانے میں ڈبل نمک ڈال دیتی اور میرا داماد اسے نہ مارتا تو میں داماد سے خوش ہوجاتا، آج آپ کی بندی کے ڈبل نمک ڈال دینے سے میری ڈش خراب ہوگئی، میری فش خراب ہوگئی ایک تو سمندر کی فش تھی پہلے ہی سے نمکین تھی، سمندر میں نمکین پانی ہوتا ہے تو سمندر کی مچھلی تو خود نمکین ہوتی ہے، اوپر سے بیوی نے ڈبل نمک ڈال دیا، تو اس نے بیوی کو معاف کردیا۔ جب وہ مرگیا تو ایک بزرگ نے خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ کیا حال ہے؟ اس نے کہا کہ اﷲ نے صرف میری بیوی کی خطا معاف کرنے پر مجھ سے یہ فرمایا کہ تیری زندگی کی تمام خطاؤں کو معاف کرتا ہوں۔ تو بیویوں کی خطاؤں کو معاف کرو، ان کے ساتھ پیار محبت سے رہو، ان کو مارو پیٹو مت، ان سے لڑائی مت کرو، اور اگر بیوی تیز مزاج کی ہے تو جب گھر میں داخل ہو تو تین دفعہ یَاسُبُّوْحُ یَاقُدُّوْسُ یَاغَفُوْرُ یَا وَدُوْدُ پڑھ کر اس پر اس طرح سے دم کرو کہ اسے پتا نہ چلے کہ اس پر دم کررہا ہے۔ اس سے کہو کیم چھو، وہ پوچھے کہ کیم چھو کیا ہے؟ تو کہو کہ خیریت پوچھ رہا ہوں کہ تمہاری طبیعت کیسی ہے؟ تو کیم چھو کہہ کر اس پر چھو کردو،اور اگر شوہر مزاج کا کڑوا ہے تو اس کی بیوی بھی تین دفعہ یہی پڑھ لے اور جب شوہر آئے تو اس پر کیم چھو کر کے چھو کر دے یا کھانے میں یا پانی میں دم کردے، اس سے دل مہربان ہوجاتا ہے، یہ کوئی جادو نہیں ہے اﷲ کا نام ہے۔ اور اگر امام پڑھے تو ان شاء اﷲ کمیٹی والے اس کا خیال رکھیں گے اور اگر کمیٹی والے پڑھیں تو امام تختہ نہیں اُلٹے گا۔ایک لطیفہ مولانا عبدالحمید نے ایک عجیب قصہ سنایا جو مجھے بہت پسند آیا۔ ایک بادشاہ کے پاس ایک ہاتھی تھا، تو بادشاہ نے کہا کہ جو میرے ہاتھی کو رُلا دے گااس کو میں انعام دوں گا۔ اس کو کوئی ایسی بات سناؤ کہ وہ رونے لگے تو لوگوں نے اس کو بڑے بڑے غم سنائے، کسی نے کہا کہ میری بیوی مر گئی، کسی نے کہا کہ میرا جوان بیٹا مر گیا، کسی نے کہا کہ میرے یہاں چوری ہوگئی اور میرا مال چلا گیا۔ ہاتھی بہت بڑے دل والا ہوتا ہے، اس کا صبر بھی ہاتھی جیسے ہوتا ہے، لیکن ایک مولوی آیا اور اس نے اپنی تنخواہ بتا دی، بس وہ زار و قطار رونے لگا اور مولوی صاحب سے پوچھا کہ آپ کا گزارا کیسے ہوتا ہے؟ یہ تو بہت تھوڑی تنخواہ ہے۔ تووَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ سے اﷲ کے نام اور ذکر اسمِ ذات کا ثبوت مل گیا، مگر عاشقانہ محبت سے اﷲ کا نام لو، اﷲ کا نام لیتے ہی آنکھوں میں آنسو آجائیں کہ اﷲ میرا پالنے والا، میرا مولیٰ، میرا خالق، میرا مالک ہے۔