آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اٹھائے جاتے ہیں۔ کچھ دن کے بعد جب لیلیٰ کی عمر اسّی سال کی ہوجائے گی تو اسّی سال کی بڑھیا، پونے گیارہ نمبر کا چشمہ لگا کر، سفید بال وہ بھی جھڑے ہوئے مثل بڈھے گدھے کی دم کے، رکوع کی حالت میں جھکی ہوئی کمرکے ساتھ آئے گی اور منہ میں دانت بھی نہیں ہوں گے، تو آپ اس کو دیکھ کر بھاگیں گے، جس کی جوانی پر آپ پاگل ہوئے تھے اب اس کو دیکھ کر بھاگیں گے اور اس وقت بزبانِ حال اختر کے یہ اشعار پڑھیں گے ؎ ادھر جغرافیہ بدلا اُدھر تاریخ بھی بدلی نہ ان کی ہسٹری باقی نہ میری مسٹری باقی آہ ؎ کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو جوانی کرفدا اس پر کہ جس نے دی جوانی کو ان مٹی کے کھلونوں میں زندگی مت تباہ کرو، یہ مٹی کے کھلونے ہیں، کچھ دن میں ان کی شکل بدل جائے گی ؎ جن کا نقشہ تھا کل جوانی کا ہے لقب آج نانا نانی کا عجیب وغریب بات سنا رہا ہوں، غور سے سنو کہ اﷲ تعالیٰ نے تقویٰ کیوں فرض کیا ؟ نمبر ۱)تم مَوْلَوِیْ بن جاؤ یعنی مولیٰ والے بن جاؤ،ہمارے دوست بن جاؤ،ہم تمہاری غلامی پر اپنی دوستی کا تاج رکھنا چاہتے ہیں۔تقویٰ کی فرضیت کا محبت انگیز راز نمبر۲)یہ راز ابھی ابھی عطا ہوا ہے جو آپ پہلی دفعہ زندگی میں سنیں گے ان شاء اﷲ تعالیٰ۔ دیکھیے ماں باپ چاہتے ہیں کہ میرے بچے ہمیشہ میرے سامنے رہیں، کوئی ماں باپ ایسے نہیں جو یہ چاہتے ہوں کہ میرے بچے میری نظر سے دور ہوجائیں، اگر بڑا شہر ہے، کالج اسکول دارالعلوم وہیں ہے اور روزی بھی وہیں ہے تو کبھی نہیں پسند کرے گا کہ میری اولاد مجھ سے دور ہوجائے، کیوں کہ ماں باپ کو اپنے بچے سے انتہائی تعلق ہے۔تو اﷲ تعالیٰ بھی نہیں چاہتے کہ میرے بندے گناہ کرکے مجھ سے دور ہوجائیں، وہ ہمیں ہر وقت اپنی نگاہِ پاک کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں لہٰذا تقویٰ سے رہو، ہم تم کو اپنی رحمت اور شدید محبت کی وجہ سے اپنی نظروں کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔