آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کیوں کہ کھیتی جب پک جاتی ہے تو کسان پھر کھیت میں نہیں رہنے دیتا کھلیان میں لاتا ہے، یہ بالوں کی سفیدی زندگی کی کھیتی پکنے کی علامت ہے، کسی وقت بھی بلاوا آسکتا ہے۔سلوک کا نقطۂ آغاز خونِ تمنا ہے میرا دردِ دل یہی چاہتا ہے کہ اختر اور میری اولاد اور آپ سب اولیائے صدیقین کی جو منتہا ہے جس کے بعد ولایت ختم ہے اور آگے نبوت کے دروازوں پر تالے لگے ہوئے ہیں وہاں تک پہنچ جاؤ، ایک سانس بھی اﷲ کو ناراض کر کے حرام لذت کشید کرنا بے غیرتی ہے، کمینہ پن ہے اور مہاڈُشٹ ہے۔ ذرا یہ ہندوستانی لفظ سن لو، ایک ڈُشٹ ہوتا ہے، ڈُشٹ معنیٰ بدمعاش ایک مہا ڈُشٹ ہوتاہے یعنی نہایت ہی کمینہ۔ تو حرام آرزو کاخون کرنا یہ اﷲ کے راستے کا اورسلوک کا نقطۂ آغاز ہے، جب تمہارا نقطۂ آغاز ہی شروع نہیں ہوا تو تم کہاں اﷲ تک پہنچو گے؟خونِ آرزوکرکے اﷲ کو راضی رکھنا یہ سلوک کا نقطۂ آغاز ہے، یہ بدایہ ہے اور ہم نہایہ کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ سلوک کی ابتدا اسی سے ہے کہ اپنا دل توڑ دو اﷲ کا قانون نہ توڑو، دل غلام ہے، بتاؤ غلام کی قیمت زیادہ ہے یا مالک کی؟ تو اپنا دل توڑ دو اﷲ تعالیٰ کا قانون تو ڑ کر حرام خوری اور نمک حرامی مت کرو، مولا ہمارے سکون اورراحت اور فرحت کے لیے کافی ہے، جو لیلاؤں کو نمک دے سکتا ہے وہ ہمارے قلب کو حاصلِ نمکیات دے سکتا ہے،خالقِ نمکیاتِ لیلائے کائنات، اضافت دیکھیے! اس میں کتنے مضاف الیہ ہیں؟ تو خالقِ نمکیاتِ لیلائے کائنات جب دل میں آئے گا تو بھول جاؤگے حسینوں کے چکروں کو، گراؤنڈ فلور کے پیشاب پاخانے کے مقامات پر اپنی داڑھی اور گول ٹوپیوں کے تقدس کی خرابی دماغ سے نکل جائے گی اور خون کے آنسو روؤ گے کہ آہ !کیا خبر تھی کہ اے میرے مولیٰ آپ کی یاد میں اتنا مزہ اور پاکیزگی ہے ۔ مولانا رومی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ اے دل ایں شکر خوشتر یا آں کہ شکر سازد یہ چینی زیادہ میٹھی ہے یا جو چینی پیدا کرتا ہے وہ زیادہ میٹھا ہے؟عشقِ مجازی کی بربادیاں فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا؎ ساری دنیائے رومانٹک کو میں للکارتا ہوں، للکارنا چیلنج کا ترجمہ ہے، ------------------------------