آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
لقویٰ میں منہ ٹیڑھا ہوجائے تو یہ چہرہ ٹھیک کردیتا ہے اور شیخ روح کا سرجن ہوتا ہے، اگر گناہوں کی وجہ سے روح کا منہ ٹیڑھا ہوجائے تو شیخ توبہ کراکے پھر صحیح کر دیتا ہے ؎ ان کی تعلیم مُلْہَمْ مِنَ اللہ گر تربیت ان کی کشف و کرامات ہے ملہم من اللہ کے معنیٰ ہیں الہام من اﷲ۔بدعات کا حکیمانہ رَد آپ کو یاد ہوگا کہ ماریشس میں ایک شخص نے سوال کیا تھا کہ ہم عرس میں شرکت کریں یا نہیں؟ وہ مجھ سے بیعت ہوگیا تھا، اب اس کو کسی اور انداز سے سمجھاتے تو وہ بیعت توڑ دیتا۔ میں نے کہا کہ صحابہ کرام نے عرس کیا ہے یا نہیں؟ انہیں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے بڑھ کر کوئی محبوب ہوسکتا ہے؟ توصحابہ نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا عرس نہیں کیا، لہٰذا اب کسی ولی بزرگ کا عرس کرنا دین نہیں بن سکتا، کیوں کہرَضِیَ اللہُ عَنْہُمْان کے اعمال پر ہے، صحابہ نے یہ عمل نہیں کیا، ورنہ صدیقِ اکبر جیسے عاشقِ رسول ضرور سالانہ عرس شروع کردیتے۔ اب لوگ یہ بہانہ کرتے ہیں کہ ہم سال بھر میں ایک دفعہ جمع ہوکر اپنے بزرگوں کو یاد کرتے ہیں، تو ہم کہتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی یاد کا زیادہ حق تھا کہ صحابہ اس کام کو کرتے، لہٰذا جہاں جہاں عرس ہورہا ہے وہاں کس قدر خرافات ہیں، عورتوں کا ناچ گانا ہورہا ہے اور قبروں پر چرس پی رہے ہیں اور قبر کو سجدہ بھی کررہے ہیں اور مجاور لوگ عوام سے کہتے ہیں کہ اصلی گھی چڑھاؤ گے تو بہت لائق بیٹا ملے گا پھر اسی گھی سے وہ صبح پراٹھا کھاتے ہیں، اس کے بعد کیا کام کرتے ہیں، اس کی تفصیل کا موقع نہیں ہے۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ اﷲ والوں کے لیے قبر میں جنت کی کھڑکی کھل جاتی ہے، جنت سے ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں اور جنت کی روشنی اور جنت کی خوشبو آتی ہے، پھر قبروں پر اگربتی جلانے کی کیا ضرورت ہے؟ جنت کی روشنی ہوتے ہوئے یہ چراغ جلانا کیا معنیٰ رکھتا ہے؟ اس کا حدیث میں منع آیا ہے، پھر ان خرافات کی کیا ضرورت ہے؟ تم اﷲ والوں کی توہین کرتے ہو، اﷲ تعالیٰ جنت سے اس کو خوشبودے رہا ہے، جنت کی روشنی دے رہا ہے، لہٰذا چراغ کے لیے اصلی گھی مانگنا یہ سب پراٹھے کے لیے ہے، جملہ بدعات کا حاصل پیٹ ہوتا ہے۔ کوئی بلا آئی تو کہتے ہیں کہ ارے کالا بکرا لاؤ جلدی سے اور دیکھو کالوں کو کھلا دو، کالے نہ ملیں تو کالی چیل کو کھلا دو۔ ارے بے وقوفو! اسلام میں بکرا ذبح کرنا چند موقعوں پر ہے، حج کے زمانے میں دمِ شکر، عقیقہ پر