آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
یَجُوْزُ لَایَجُوْزُ تو کتاب اﷲ سے پاجاؤ گے، مگر عَجُوْزٌرہو گے یعنی ہمت بڈھی رہے گی، عجوز کے معنیٰ ہیں بڑھیا، لیکن اگر اﷲ والوں میں رہو گے تو پھر یَجُوْزُ لَا یَجُوْزُپر شیروں کی طرح عمل کروگے۔اختلافِ اَلْسِنہ اختلافِ رنگ واختلافِ السنہ اﷲ کی نشانی ہے، تو اس کے لیے جنگ کرنا اور آپس میں لڑنا کہ تم کالے ہو، تم گورے ہو، تم ایسے بولتے ہو، تم ایسے بولتے ہو یہ حماقت ہے۔ اختلافِ رنگ واختلافِ السنہ یہ اﷲ کی نشانی ہے، اﷲ کی نشانی پر فدا ہوجانا چاہیے۔ بجائے اس کے کہ تم ایک دوسرے پر فدا ہوتے آج آپس میں جدا ہورہے ہو، لڑرہے ہو تو وَ اخۡتِلَافُ اَلۡسِنَتِکُمۡ وَ اَلۡوَانِکُمۡ؎ فرمایا اور اس میں کُمْ کا خطاب انسان کو ہے۔ دیکھو! ساری دنیا کے کتے بھونکتے ہیں ان کی آواز میں کوئی فرق نہیں ہے، ساری دنیا کی بلی افریقہ کی ہو یا امریکا کی میاؤں ہی کرتی ہے، سعودی عرب کی بلی بھی کَیْفَ حَالُکُمْنہیں کہے گی، جانوروں کی آوازوں میں کہیں اختلاف نہیں ہے کیوں کہ اﷲ نے انہیں اپنی معرفت کے لیے پیدا نہیں فرمایا، یہ علمِ عظیم ہے، یہ کُمْاﷲ نے تمہارے لیے فرمایا ہے، کیوں کہ تمہیں اپنی معرفت کے لیے پیدا کیا ہے، اس لیے تمہارا نشان اختلافِ الوان اور اختلافِ السنہبنایا، اور چوں کہ جانوروں کو اپنی معرفت کے لیے نہیں پیدا کیا، لہٰذا ان کی زبانوں میں اختلاف نہیں ہے۔ ۶؍رجب المرجب ۱۴۱۹ھ مطابق۲۸؍اکتوبر ۱۹۹۸ء ،بروزبدھ، بعدفجر،بوقت پونے چھ بجے،برمکان مفتی حسین بھیات صاحبحصولِ تقویٰ کے لیے گناہوں کے تقاضوں کو مغلوب کرنے کی تماثیل ایک بڑے عالم نے جو حضرت والا کے مجاز بھی ہیں سوال کیا کہ نظر کی بھی پوری حفاظت کرتے ہیں، ذکر واذکار بھی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود تقاضے شدت سے رہتے ہیں، تو کیا یہ تعلق مع اللہ سے محرومی کی علامت ہے؟ حضرت مرشدی دامت برکاتہم نے ارشاد فرمایا کہ چاہے کتنا ہی بڑا ولی اللہ ہوجائے ، اولیائے ------------------------------