آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
بازِ سلطانم گشم نیکو پیم میں بازِ سلطان بن چکا ہوں اور اﷲ کی رحمت سے نیک کردار ہوچکا ہوں اور مردہ کھانے سے فارغ ہوچکا ہوں یعنی مرنے والی ٹیڈیوں سے اور ٹیڈوں سے، لڑکیوں سے اور لڑکوں سے، تمام بتوں سے اب میری نظر صاف ہوچکی ہے۔ جلال الدین رومی مردار کھانے سے فارغ ہوچکا ہے، کرگسیت ختم ہوچکی ہے ؎ فارغ از مردارم و کر گس نیم اب میں کرگس نہیں ہوں کہ ٹیڈیوں اور حسینوں کے چکر میں رہوں کیوں کہ ان کا فرسٹ فلور آپ کو ان کے گراؤنڈ فلور میں اِن(in) کردے گا، اﷲ تعالیٰ نہیں چاہتے کہ میرے غلاموں کی آبروکو نقصان پہنچے، اس لیے فرسٹ فلور ہی کو دیکھنے کو حرام فرماد یا، تاکہ گراؤنڈ فلو ر میں کبھی ان کی نظر نہ جائے، غضِ بصر کے حکم سے اصل میں حق تعالیٰ نے اپنے بندوں کی آبرو کو تحفظ بخشا ہے یَحْفَظُوْا فُرُوْجَھُمْ؎ آگے آرہا ہے کیوں کہ تمہاری شرمگاہیں محفوظ رہیں گی تو تم باعزت رہو گے، لہٰذا فرسٹ فلور ہی کو مت دیکھو تاکہ اس کی نوبت ہی نہ آئے کہ تم ناف کے نیچے پیشاب اور پاخانہ کے مقامات میں عبور اور مرور کرکے حرام سرور حاصل کرو اور جب تمہاری آبرو کو نقصان پہنچے گا تو اﷲ تعالیٰ خوش نہیں ہوں گے،کیوں کہ جیسے باپ چاہتا ہے کہ میرے بچے باعزت رہیں اﷲ تعالیٰ بھی چاہتے ہیں کہ میرے بندے باعزت رہیں۔نصیبِ اولیاء کیسے حاصل ہو؟ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ چاند کی روشنی اس کی ذاتی نہیں ہے نُوْرُالْقَمَرِمُسْتَفَادٌ مِّنْ نُّوْرِ الشَّمْسِچاند کی روشنی مستنیر اور مستفید ہے سورج کی روشنی سے، لیکن جب وہ روشن ہوجاتا ہے تو منیربھی ہوجاتا ہے، روشنی بھی دیتا ہے تو سالک اور مرید کا دل اﷲ تعالیٰ کی ذات اور تجلیات سے مستنیر رہتا ہے،لیکن جب چاند اور سورج کے درمیان زمین کا کرہ حائل ہوتا ہے تو جتنا حائل ہوتا ہے اتنا چاند بے نور اور اندھیررہتا ہے اور جب پورا گولا آجاتا ہے تو چاند پورا بے نور ہوجاتا ہے، جتنا جتنا زمین کا گولاحائل ہوتا جاتا ہے اندھیرا بڑھتا ہے اور جس دن زمین کا گولا سورج اور چاند کے درمیان سے بالکل نکل جاتا ہے چاند پورا روشن ہوجاتا ہے،تو جن لوگوں نے اپنے نفس کومٹانے میں جان کی بازی لگا دی وہ خوش نصیب ہیں اور جنہوں ------------------------------