آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
روکو اور روک کر صبر کرو اور غم اٹھاؤ۔ بس اﷲ کے راستے کا جو غم اٹھانے کا خوگر ہوگیا بس سمجھ لو کہ وہ نسبتِ اولیائے صدیقین پالے گا۔سلوک کی تعریف تو آج سلوک کی تعریف سن لو۔ اﷲ تک پہنچنے کا راستہ کیا ہے؟ اﷲ کی ناخوشی کے جتنے راستے ہیں، اﷲ کو خوش کرکے گناہوں کی ان تمام حرام خوشیوں کو ختم کردو اور نفس میں جو غم آئے اس غم کو برداشت کرنے کی عادت ڈالو، تو جتنا نفس میں غم آئے گا اتنا ہی روح میں نور آئے گا۔ یہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کا جملہ ہے کہ گناہوں سے بچنے میں جب نفس کو غم آتا ہے، تو جتنی مقدار غم کی ہوتی ہے اسی مقدار سے روح میں اﷲ نور عطا کر دیتا ہے، تو جو لوگ ہر وقت غم اٹھاتے ہیں ان کے نور کے دریا کا کیا عالم ہوگا؟خونِ آرزو کے غم میں خوشی اور حرام مزوں میں تلخی حیات ہے بس اس جنگل میں یہی پیاری بات سن لو کہ اﷲ کے راستے کے غم سے گریزاں مت ہو۔ اگر خدائے تعالیٰ کے راستے میں گناہ چھوڑنے کا غم آئے، حسینوں سے نظر بچانے میں غم آئے تو اس غم سے فرار مت اختیار کرو کہ یہ راہِ کفار اور راہِ منافقین اور راہِ بد کردار ہے۔ سمجھ گئے! اﷲ کو کسی گناہ سے ناراض نہ کرو، اپنے دل کی خواہشات کا خون کرکے غم اٹھا لو بس تمہارے دل کو پھر اﷲ پیار کرے گا۔ جس نے اﷲ کے لیے غم اٹھایا، اپنا دل خوش نہیں کیا، گناہ نہ کرکے اﷲ کو خوش کیا، اپنے دل کو غم زدہ کیا، اپنے پالنے والے کو خوش کیا ایسے قلب کو اﷲ کتنا پیار کرے گا! اور جس کے دل کو اﷲ پیار کرے گا وہ ولی اﷲ نہیں ہوگا؟ اور اگر تم نے حرام خوشیوں سے اپنے دل کو خوش کیا تو فَاِنَّ لَہٗ مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا؎ تم گناہ کی حالت میں بھی تلخی حیات سے دو چار رہو گے۔ گناہ کے حرام مزوں کے ساتھ تلخیِ حیات لازم ہے، تم فَاِنَّ لَہٗ مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا کے عذاب سے دوچار رہو گے، نہ دنیا ملے گی نہ آخرت ملے گی، نہ لیلیٰ ملے گی نہ مولیٰ ملے گا، اور لیلیٰ پابھی گئے تو ایک ڈنڈے پر ہزار ڈنڈے لگیں گے، جوتے پڑیں گے، نیندیں حرام ہوں گی، عرقِ بید مشک پینا پڑے گا، یہ حکیمانہ جملے ہیں افتیمون ولایتی دوا ہے، اس کی پوتڑی بنا کر پلاتے ہیں جس کو نیند نہیں آتی، کسی کے عشق میں پھنس جاتا ہے، سوداویت کو دفع کرتا ہے اور آدمی کو پاگل ہونے سے بچاتا ہے، مگر اﷲ کو ناراض کرکے کوئی باعقل رہ ہی نہیں سکتا۔ ------------------------------