آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کو جائے گی، اب ایک لالچی اور نظر کے چور اور رومانٹک مزاج نے سوچا کہ آج اچھا موقع ہے، ایسا موقع پھر کب آئے گا۔ کچھ ملے نہ ملے دیکھ تو لو، دیکھ لینے میں کیا حرج ہے، چناں چہ وہ جنگل میں اس لڑکی کو دیکھنے گیا۔ اس جنگل کو میں بھی دیکھ چکا ہوں اور کئی بار دیکھا ہے، مجھے شیر دیکھنے کا شوق ہے۔ ایک مرتبہ وہاں چالیس پچاس ہاتھی نظر آئے اور ہاتھی کے بچے بھی نظر آئے، لوگوں نے بتایا کہ ہاتھی کا یہ بچہ ایک گھنٹہ پہلے پیدا ہوا ہے مگر وہ انسان کے بچوں کی طرح دودھ کی شیشی نہیں پیتا، ایک ہی گھنٹے کے بعد ماں کے ساتھ بھاگنے لگتا ہے۔ تو جب وہ نظر باز جنگل میں گیا تو دیکھا کہ وہ لڑکی آرہی ہے، اس نے دل ہی دل میں کہا کہ واہ! آج تو خوب دیکھنے کا موقع ہے، آج تو کام بن گیا۔ اتنے میں ایک شیر جھاڑی سے نکلا اور اس کو غصہ سے دیکھنے لگا، بس اس کا تو پیشاب نکل گیا۔ اب اس لڑکی نے پوچھا کہ آپ کیسے آئے ہیں؟ کہا کہ میں آپ کو دیکھنے آیاہوں، کہا کہ دیکھتے کیوں نہیں ہو؟ کہا کہ میں آپ کو کیا دیکھوں شیر مجھ کو دیکھ رہا ہے۔ تو شیر کے خوف سے اور جان کے خوف سے نظر بچا رہا ہے کہ نجانے شیر کب اور کس پوزیشن سے حملہ کردے تو میں اپنی جان کس طرح بچاؤں گا، اب وہ اپنی جان بچانے کی فکر میں ہے۔ اب کہاں گئی عاشقی؟ سب غائب ہوگئی نا۔حسینوں کی ٹانگ دیکھنے والے کو شیطان ٹانگ لیتا ہے تو جو شیر کے پیدا کرنے والے سے ڈر تے ہیں دراصل ان کے سامنے اﷲ تعالیٰ کی عظمت اور بڑائی ہوتی ہے۔ جہاز پر بیٹھتے ہی یہ شخص کالی ہو یا گوری یا پنڈلی تک ٹانگ کھولی ہوئی ہو کسی کو نہیں دیکھتا، جو دیکھتا ہے شیطان اسے ٹانگ لیتا ہے، جو لڑکیوں کی ٹانگ دیکھتا ہے شیطان اس کو ٹانگ لیتا ہے۔ اﷲ کے دوست کا پتا یہاں چلتا ہے کہ یہ اﷲ کا دوست ہے یا نفس کا دوست ہے، اگر اﷲ کا دوست ہے تو اﷲ کے فرمان کو توڑ کر اپنے دل کو حرام خوشیوں سے خوش نہیں کرے گا، اپنا دل توڑ دے گا مگر اﷲ کا قانون نہیں توڑے گا۔ بتاؤ! ہم غلام ہیں یا نہیں؟ تو مالک کاحکم توڑنا اچھا ہے یا غلام کو اپنا دل توڑ کر مالک کے حکم پر فدا ہونا چاہیے؟ میں زیادہ تقریر نہیں کروں گا، آج کل میری تکلیف بہت بڑھ رہی ہے۔ میں کل ہی ملاوی سے آیا ہوں اور آج یہاں آگیا، آرام کا موقع ہی نہیں ملا۔ پھر بھی چار اعمال بتاتا ہوں، آپ لوگ یہ چار اعمال کرلیں تو ولی اﷲ بن جائیں گے ان شاء اﷲ۔ اور اگر ان چار اعمال میں کوتاہی کی تو لاکھوں سال بخاری شریف پڑھنے کے باوجود نافرمان لکھے جاؤ گے اور لاکھوں چلّے لگا کر بھی نافرمانوں میں موت آئے گی اور لاکھوں مدر سے کھولنے کے باوجود فاسقین اور نافرمانوں کے رجسٹر سے ایگزٹ(Exit) نہیں ہوسکے گا۔