آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
مرنڈا اور انڈا کھلاتے ہو پھر ان کو ڈنڈا مارنے کو دل چاہتا ہے، ا ن کی صورت دیکھ کر بھاگتے ہو، گدھوں اور کتوں والی حیات کے حاملین اپنی کھوپڑیوں پر ٹوپی اتار کر غسل خانے میں جا کر جوتے مارو، یہ محبت ہے؟ میں پوچھتا ہوں کہ جب شکل بگڑ گئی تو بھاگتے ہو، یہ غدّاری ہے یا وفاداری ہے؟ اﷲ کی مخلوق کو دھوکا مت دو۔ حدیث میں ہے کہ سب سے پیارا اﷲ کا وہ بندہ ہے جو اﷲ کی مخلوق سے اچھا سلوک کرے۔اب بتائیے کہ مخلوِق خدا سے بد فعلی اور بدنظری کرنا اچھا سلوک ہے؟ لیکن لیکن لیکن تین دفعہ لیکن کہہ رہا ہوں کہ اگر شیطانی اور نفسانی اور نافرمانی کی زندگی سے نکلنا چاہتے ہو تو اﷲ کے لیے کسی اﷲ والے سے دوستی کرو، اور اﷲ کے لیے کیوں کہہ رہا ہوں کہ تا کہ اخلاص رہے، ٹائم پاس کرنے کے لیے ان کے پاس نہ رہو۔ اﷲ پاک فرماتے ہیں یُرِیْدُوْنَ وَجْہَہٗ اﷲ ان ہی کو ملتا ہے جو اﷲ کا ارادہ کرتے ہیں، اﷲ کے لیےاﷲ والوں سے دوستی کرو، اﷲ ضرور ملے گا ان شاء اﷲ۔ جن کو اﷲ نہیں ملا انہوں نے اﷲ کے لیے دوستی نہیں کی، کچھ اﷲ کے لیے کی اور کچھ اپنی بدمعاشیوں میں بھی مشغول رہے، جیسے عود کا عطر بھی لگایا اور پاخانہ بھی لگایا تو عود کے عطر کی خوشبو آئے گی؟ اﷲ کو بھی یاد کررہا ہے اور نظر سے حسینوں کو بھی دیکھ رہاہے اور دل میں خبیث خیالات سے پرانے گناہوں کے مزے لوٹ رہا ہے، اگر یہ اب گناہ نہیں کرتا تو اپنی جوانی کے اور فرسٹ ایئر کے گناہوں کو یاد کرکے حرام مزہ لیتا ہے تو ایسے قلب کو اﷲ اپنی تجلی گاہ نہیں بنائیں گے، لہٰذا نظر کی بھی حفاظت کرو اور دل کی بھی حفاظت کرو، دارالخلافہ بھی بچاؤ اور سرحد بھی بچاؤ۔ دشمن سے بچنے کے لیے حکومت سرحدوں پر فوج رکھتی ہے یا نہیں؟ تو ا ﷲ تعالیٰ نے آنکھ بچانے کا حکم دیا کہ کسی کو مت دیکھنا، ورنہ اس سرحد سے تمہارے دارالخلافہ میں مردے گھس جائیں گے اور تمہارا دارالخلافہ ہمارے کام کا نہ رہے گا، دارالخلافہ رہے گا مگر خلیفہ نہیں رہے گا یعنی بادشاہ نہیں رہے گا یعنی اﷲ نہیں رہے گا۔ تو اﷲ کے لیے اﷲ والوں سے تعلق قائم کرو۔ یہ جملہ یاد کرلو، دردِ دل سے کہتا ہوں کہ اﷲ کے لیے اﷲ والوں سے تعلق قائم کرو، ٹائم پاس کرنا یا ان کے دسترخوان پر پاپڑ اور سموسے اُڑانا یا تفریحی سفر کی خوشیاں لینا تعلق مع اﷲ کی دولت کے سامنے یہ مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں ہے۔ کہاں اﷲ کہاں یہ سب چیزیں! تو زندگی کے دو رُخ میں نے قرآن پاک سے ثابت کیے کہ نافرمانوں کی زندگی کو اﷲ تعالیٰ تلخ اور کڑوی کردیں گے، وہ ہمیشہ پریشان رہیں گے، اور اﷲ کی فرماں برداری سے بالطف زندگی ملے گی، تو اﷲ کے کلام کا یہ اعلان کہ فَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃًجو لوگ اﷲ والے ہیں، فرماں بردار ہیں ہم ان کو ضرور بالضرور بالطف زندگی دیں گے۔ یہ حضرت حکیم الامت مولانااشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲعلیہ کا ترجمہ ہے کہ