آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ہم ان کو مزیدار اور بالطف زندگی دیں گے۔ ارے ظالمو! کہاں لطف لینے جارہے ہو؟ جس نے پیدا کیا وہ تو لطف حیات اپنی فرماں برداری میں فرمارہے ہیں اور تم لطف لے رہے ہو گراؤنڈ فلور کے خبیث اور گندے راستوں اور گندی نالیوں میں۔ اگر ایک لمحہ بھی اﷲ کو ناراض نہ کرو تو اختر قسم کھا کر کہتا ہے کہ واﷲ ان شاء اﷲ جوایک لمحہ ایک سانس مالک کو ناراض نہیں کرے گا اﷲ بھی اس کو ایک سانس غمگین نہیں ہونے دے گا۔ جب سوئٹزرلینڈ اپنی گھڑیوں کو واٹر پروف کرسکتا ہے تواﷲ تعالیٰ بھی اپنے عاشقوں کے قلب کو غم پروف کرسکتا ہے، قلب کے چاروں طرف غم رہے گا مگر اس کے اندر نہیں ہوگا، یہ اﷲ کی شان ہے، سوئٹزر لینڈ کیا بیچتا ہے اﷲ کے مقابلے میں؟ اﷲ تعالیٰ جس کے دل کو فرماں برداری کی برکت سے پیار کرتے ہیں اس کے قلب کو غم پروف کرتے ہیں، فکر پروف کرتے ہیں، رنج پروف کرتے ہیں، اسے ہر طرح سے خوش رکھتے ہیں، کیوں کہ جس دل کو مالک پیار سے دیکھ لیں وہ دل غمگین ہوسکتا ہے؟ جس دل کو اﷲ اپنی خوشی اور اپنے پیار سے دیکھ لے اور اپنی رحمت کا نزول فرمائے اس کی مستی اور خوشی کے عالم کی واﷲ بادشاہوں کو بھی خبر نہیں ہے،بادشاہوں او رسلاطین کا بھی وہی عالم ہے جو اولیاء اﷲ کا ہے، مگراﷲ والوں کے دن رات کے عالم کا کیا عالم ہے، ان کے قلب کے عالم کا کیا عالم ہے؟ جگر کہتا ہے ؎ عالم مری نظروں میں جگر اور ہی کچھ ہے عالم ہے اگر چہ وہی دن رات کا عالم مجھے اپنا ایک شعر یاد آگیا ؎ جس طرف کو رُخ کیا تو نے گلستاں ہوگیا اور رُخ پھیرا جدھر سے وہ بیاباں ہوگیا اﷲ نے جس کے دل کو پیار سے دیکھ لیا وہ گلستاں ہوگیا، اور اگر گناہ کرلیا، حرام مزے لوٹ لیے تو اﷲ تعالیٰ اس سے اپنی نظر رحمت ہٹالیتے ہیں اور وہ دل بیابان، ویران، جنگل ہوجاتاہے، اس میں کوّے اور اُلّو رہتے ہیں۔ تو میں آپ کو جنت لینے کا اور دنیا میں خوش رہنے کا اور دوزخ سے بچنے کا اور دنیا میں غم سے بچنے کا نسخہ دو جملوں میں پیش کررہا ہوں۔ نمبر ایک یہ کہ جس بات سے اﷲ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں ان احکام کو ہمت سے بجا