آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
والے ہیں، مرنے والوں پر مت مرو۔ اب کوئی کہے کہ نظر بچانے پر اتنا بڑا انعام کیوں ہے؟ تو اس کی وجہ سن لو جو اﷲ نے میرے قلب کو عطا فرمائی کہ نظر بچانے سے دل کو غم ہوتا ہے اور دل بادشاہ ہے، بادشاہ جب مزدور ہوتا ہے تو اس کی مزدوری زیادہ ہوتی ہے۔ اﷲ بھی کہے گا کہ میرے بندے نے دل پر غم اٹھایا اور میرا حکم مانا اور دل کو توڑا مگر میرا قانون نہیں توڑا۔ بس دیکھو پھر کتنی جلدی ولی اﷲ ہوتے ہو۔ ایک صاحب جب گناہ چھوڑنے سے ولی اﷲ ہوگئے تب انہوں نے فرمایا ؎ جما دے چند دادم جاں خریدم بحمد اﷲ عجب ارزاں خریدم اے اﷲ! میں نے گناہوں کے چند کنکر پتھر پھینک دیے اورگناہ چھوڑ کر آپ کو پاگیا اور الحمدللہ بہت سستا پایا۔ گناہ چھوڑنے سے آپ نے کوئی اچھا کام چھوڑا؟ گناہ خراب چیز ہے، آپ نے تو خراب چیز چھوڑی۔ گناہ چھوڑنا ویسے تو بہت مشکل لگتا ہے مگر اﷲ والوں کے ساتھ رہنے سے آسان ہوجاتا ہے، جیسے چھوٹے بچے سے کہو کہ دودھ پینا چھوڑدے تو وہ کہتا ہے کہ نہیں ہم تو پیتے رہیں گے، مگر جب دو سال کے بعد ماں اپنی چھاتی پر نیم کی پتی لگاتی ہے تب بچہ کہتا ہے اماں کا دودھ بہت کڑوا ہے، حالاں کہ دودھ کڑوا نہیں ہے، ماں عقل مند ہے، شریعت کا پابند بنانا جانتی ہے۔ ایسے ہی شیخ وہ ہے جوشریعت کے قانون پر مزہ دے اور گناہ پر ایسی کڑواہٹ پیدا کر دے کہ گناہ کڑوے معلوم ہوں اور مالک کانام میٹھا معلوم ہو۔ جب سانپ کاٹ لیتا ہے تو نیم کی پتی بھی میٹھی لگتی ہے اور جب سانپ کا زہر اتر جاتا ہے تب نیم کی کڑواہٹ محسوس ہوتی ہے، تو جس ظالم کو گناہ میں مزہ آرہا ہے تو سمجھ لو شیطان نے اس کو کاٹا ہو اہے، لہٰذا اﷲ والوں کے پاس رہو پھر ان شاء اﷲ گناہ آپ کو کڑوے لگیں گے۔ سو برس میں جو راستہ طے نہیں ہوتا وہ اﷲ والوں کے ساتھ سیکنڈوں میں طے ہوگا ان شاء اﷲ، جیسے انڈے کو مرغی کے پر میں رکھ دو، اکیس دن کے بعد انڈوں میں جان آجاتی ہے یا نہیں؟ دیکھا صحبت کا اثر! مرغی کوئی تقریر کرتی ہے؟ اور جو مرغی انڈوں پر بٹھائی جاتی ہے اس کا دانہ پانی کون دیتا ہے؟ مالک دیتا ہے تاکہ انڈوں سے بچے پیدا ہوجائیں۔ تو اﷲ جس بندے سے اپنے دین کا کام لیتا ہے، جس کی صحبت سے اﷲ ولی اﷲ بناتا ہے تو وہ اپنے احباب کے ساتھ بیٹھا رہتا ہے جیسے آپ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، تو جب مرغی کو دانہ پانی مالک دیتا ہے تو میرا مالک بھی مجھے دانہ پانی دیتا ہے، اﷲ جس سے دین کاکام لیتا ہے اس کا سرکار کی طرف سے انتظام ہوتا ہے اور جس طرح کچھ دن کے بعد انڈوں میں جان آجاتی ہے پھر چوزا چونچ سے چھلکا خود توڑ لیتا ہے، تو جب روح میں اﷲ کی محبت آجائے گی، اور زندگی ایمان والی