آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اے قوم! نفلی حج کرنے کہاں جارہے ہو؟ ارے معشوق میرے د ل میں ہے، میرے پاس آؤ، تم کو اﷲ میرے پاس ملے گا۔ دیکھو! ہجرت کا حکم بتارہا ہے کہ اگر صحابہ مکہ میں رہیں گے اور میرے نبی کے ساتھ مدینے شریف نہیں جائیں گے تو یہاں تم کو گھر تو ملے گا لیکن گھر والا نہیں ملے گا، گھر والا رسول اﷲ سے ملے گا اور ان کے بعد ان کے غلاموں یعنی اولیاء اﷲ سے ملے گا۔ بس یہ تھوڑی سی شرح کردی۔ کیا کہیں میرا دردِ دل مجھے خاموش نہیں رہنے دیتا۔ اس پر میرا شعر ہے ؎ کہاں تک ضبطِ بے تابی کہاں تک پاسِ بدنامی کلیجہ تھام لو یارو کہ ہم فریاد کرتے ہیں اور حضرت مولانا فضل رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اﷲ علیہ کے اشعار ہیں ؎ شاعری مدِّ نظر ہم کو نہیں وارداتِ دل لکھا کرتے ہیں ہم ایک بلبل ہے ہماری راز داں ہر کسی سے کب کھلا کرتے ہیں ہم ان کے آنے کا لگا رہتا ہے دھیان بیٹھے بٹھلائے اُٹھا کرتے ہیں ہم کوئی اﷲ کا عاشق مل جائے پھر دیکھو اختر کیسا بیان کرتا ہے۔ کچھ دن کسی اﷲ والے کے ساتھ یا اﷲ والوں کے غلاموں کے ساتھ رہ کر دیکھ لو، ان شاء اﷲ آنکھیں کھل جائیں گی کہ بادشاہوں کی سلطنت افضل ہے یا دل کی سلطنت افضل ہے۔ شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ اے مغل خاندان کے سلاطین! جب تم مرو گے تو تمہارا تاج چھین لیا جائے گا، تختِ شاہی چھین لیا جائے گا اور ساری سلطنت ختم ہوجائے گی، اور جب ولی اﷲ اس دنیا سے اﷲ کے پاس جائے گا تو اﷲ کی محبت کی سلطنت لے کے جائے گا۔ ہماری سلطنت زندگی میں بھی ہے اور مرنے کے بعد بھی ہے اور تمہاری سلطنت زندگی میں ہے، اس کے بعد اگر اﷲ تم سے راضی ہے تو کام بنا ورنہ پھر سوچ لو سارے انڈے اور مرنڈے چھین کر ڈنڈے پڑیں گے۔ اگر اﷲ کو خوش کر لیا تو تمہاری دنیا بھی ہے اور آخرت بھی ہے، دونوں جہاں کے مزے ہیں۔ اور جو مولیٰ کو دل میں پاتا ہے تو اس پر میرا ایک شعر