آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تو سنیے مجھے اﷲ تعالیٰ کے کرم سے جواب کیا عطا ہوا؟ کہ قومِ لوط اپنی بُری خواہشات کے نشے میں تھی اور حضرت لوط علیہ السلام سے گستاخی کر رہی تھی اور اس زمانے میں جتنے لوگ متقی تھے ان کو کہتی تھی کہ یہ بڑے پاک بنتے ہیں، سب کو نکالو یہاں سے، ہم لوگوں میں وہی لوگ رہیں گے جو بدمعاشی کریں گے، یہ پاک لوگ ہمارے مزے میں حائل ہیں، تو ان کو شہوت کا نشہ تھا اور اﷲ تعالیٰ نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی حیات اور زندگی کی قسم اس لیے کھائی کہ اہلِ مکہ جاہ کے نشے میں تھے اور قومِ لوط باہ کے نشے میں تھے تو گویا اﷲ نے یہ فرمایا کہ اے محمد (صلی اﷲ علیہ وسلم) اہلِ باہ شہوت کی خبیث عادت سے پاگل ہورہے تھے اور میرے نبی کے دشمن بن رہے تھے مگر میں نے اپنے پیغمبر کے چراغِ زندگی کو بجھنے نہیں دیا، اسی طرح اہلِ مکہ کو جاہ کا نشہ ہے اور یہ اپنے جاہ کے نشے میں آپ کے چراغِ حیات کو بجھانا چاہتے ہیں تو جس طرح میں نے حضرت لوط علیہ السلام کو بچایا آپ کی حفاظت بھی ہم کریں گے۔ ان دونوں قوموں میں فرق یہ ہے کہ قومِ لوط کا باہی نشہ تھا اور اہلِ مکہ کو جاہی نشہ ہے، دونوں میں نشہ وصفِ مشترک ہے۔ اس لیے اﷲ تعالیٰ نے یہاں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی زندگی کی قسم کھائی۔ یہ علمِ عظیم اﷲ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمایا ہے۔ علمائے دین اس کو نوٹ کر لینا، بعد میں میں نے تمام تفسیر یں دیکھیں متقدمین کی بھی اور متأخرین کی بھی لیکن کسی تفسیر میں ہم کو اس کا جواب نہیں ملا۔ اصل میں کسی کے دل میں یہ اِشکال ہی نہ آیا ہوگا اس لیے ان اکابر نے جواب نہیں دیا، میرے قلب میں چوں کہ اِشکال ہوا کہ پیارے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کی قسم ان خبیثوں کے مضمون کے ساتھ کیوں نازل ہوئی تو اﷲ تعالیٰ ہی سے میں نے درخواست کی کہ اﷲ تعالیٰ اس کا جواب تو میری سمجھ میں نہیں آرہا اب آپ ہی بتایئے، آپ کا کلام ہے تو فوراً اﷲ پاک نے قلب میں عطا فرمایا کہ یہاں آپ کی حیاتِ مبارکہ کی قسم کی وجہ یہ ہے کہ ان کو باہی نشہ، شہوت کا نشہ تھا اور چوں کہ مکہ والے آپ کو قتل کی دھمکی دے رہے تھے تو اﷲ تعالیٰ نے قسمِ حیات فرمائی کہ جس طرح ہم نے ان خبیثوں سے اور شہوت کے غلبہ والوں سے اپنے نبی حضرت لوط علیہ السلام کو بچایا اب یہ جاہی اور تکبر کا نشہ جو اہلِ مکہ کو ہے کہ یہ کل کا یتیم آج ہمارا مذہب بدل رہا ہے اور ہمارے بتوں کو بُرا کہہ رہا ہے تو تمہارے اس نشۂ تکبر کو بھی ہم پاش پاش کر دیں گے اور آپ کی حیات کی حفاظت فرمائیں گے اِنَّہُمۡ لَفِیۡ سَکۡرَتِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ بتاؤ کیسا جواب ہے؟ اس کو جلدی نوٹ کر لو، یہ اہم بات ہے، معمولی بات نہیں ہے۔ یہ اﷲ والوں کی جوتیاں اُٹھانے کا صدقہ ہے۔