آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
تو میرے شیخ فرماتے تھے کہ جو عالم مجاہدہ نہیں کرتا، گناہوں سے نہیں بچتا، حسینوں سے نہیں بچتا، ہر کالی گوری پر نظر ڈالتا ہے اور تقویٰ سے نہیں رہتا تو اس عالم کے علم کا کباب کچا رہتا ہے، اس میں خوشبو نہیں ہوتی، اور جو اﷲ کے عشق میں تقویٰ سے رہتا ہے اور اﷲ کے خوف میں اپنی بُری خواہشات کو جلا دیتا ہے تو اس کا دل شامی کباب بن جاتا ہے، اس کی گفتگو میں بھی اس کا اثر ہوتا ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ کپڑا ملتا ہے کپڑے والوں سے، کباب ملتا ہے کباب والوں سے اور اﷲ ملتا ہے اﷲ والوں سے۔ بتاؤ کیسی سادہ بات ہے! اب آپ ایک اِشکال کریں گے کہ تم آخر میں کباب کہتے ہو شروع میں کباب نہیں کہتے، تو میں اَلتَّرَقِّیْ مِنَ الْاَدْنٰی اِلَی الْاَعْلٰیکرتا ہوں، چوں کہ مجھے کباب سے مناسبت ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ جس کا دل جلا بھنا ہو گا اس کو کباب پسند ہوگا، جو بھی حرام خواہشات کو جلائے گا تو ا س کا دل جلا بھنا کباب ہوگا تو اَلْجِنْسُ یَمِیْلُ اِلَی الْجِنْستو اس کو کباب کی طرف فطرتاً میلان ہوگا، اور دوسری وجہ یہ ہے کہ کباب کا وزن شباب سے ملتا ہے۔ مدینہ شریف میں ایک ڈاکٹر نے مجھ کو کباب کھلایا، میں نے کہا کہ بھئی تمہارے کباب میں بہت مزہ آیا ؎ کچھ نہ پوچھو کباب کی لذت ایسی جیسے شباب کی لذت تو ڈاکٹر نے کہا کہ آج تک میرے کباب کی ایسی تعریف کسی نے نہیں کی۔ لیکن دل جلا بھنا کباب کیسے بنے گا؟ جیسے جب تک مربّی نہ ہو کوئی مربّہ نہیں بنتا ایسے ہی دل کو جلا بھنا کباب بنانے کے لیے کسی جلے بھنے دل والے کی صحبت ضروری ہے۔ شیخ عبدالقادر جیلانی بڑے پیر صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کو آپ کیاسمجھتے ہیں؟ وہ سلسلہ قادریہ کے بانی تھے اور سارے عالَم کے علماء ان کو بہت بڑا ولی اﷲ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے یہ مشورہ دیا اور یہ مشورہ سنانے والا کون ہے؟ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ، جن سے بڑے بڑے علماء ندوہ دعائیں لینے آتے تھے، مولانا حبیب الرحمٰن اعظمی، مولانا علی میاں ندوی جیسے اکابر علماء کو میں نے دیکھا کہ ان کے بستر کے ساتھ بستر لگائے ان سے دعا کی درخواست کرنے آئے تھے اور وہیں میری مثنوی کے درس کے لیے ان دونوں بزرگوں نے فرمایش کی کہ اختر کراچی سے آیا ہے، مثنوی کا شارح ہے، آج ہم لوگ مثنوی کا درس سننا چاہتے ہیں، تو مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ ا ﷲ علیہ نے مجھ سے فرمایاکہ یہ بڑے لوگ ہیں،آج تم درسِ مثنوی سنا دو۔ تومیں نے اﷲ کے نام کے ساتھ ان حضرات کی خدمت کی سعادت حاصل کی۔