آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
چشمِ نم سے جو چھلک جاتے ہیں ہیں فلک پر وہی اخترؔ ہو کر جو گرے اِدھر زمیں پر مرے اشک کے ستارے تو چمک ا ٹھا فلک پر مری بندگی کا تارا تو کتنی بڑی عظیم نعمت آج مجھے ملی! اﷲ والے تم کو دیکھ لیں تو سمجھ لو کہ آج اﷲ میاں نے تم کو دیکھ لیا، وہ تمہارا مصافحہ کر لیں تو سمجھ لو کہ آج اﷲ میاں نے ہمارا ہاتھ پکڑ لیا۔ بتاؤ! حدیث سے ثابت ہے یا نہیں کہ میں اپنے نیک بندوں کا ہاتھ بن جاتا ہوں وہ میرے ہاتھ سے پکڑ تے ہیں اور ان بندوں نے تمہارا ہاتھ پکڑ لیا تو گویا اﷲ نے پکڑ لیا، اور وہجب بولتے ہیں تومیں ان کی زبان بن جاتا ہوں، لہٰذا اپنے شیخ کی تقریر کو سمجھو کہ آج اﷲ تعالیٰ کی طرف سے تقریر ہورہی ہے۔ مولانا ایوب مزہ آیا؟ مولانا ایوب سے مجھے انتہائی مناسبت اور محبت ہے۔ ملاوی میں ایک درخت کے پھول بینگن کے رنگ کے ہوتے ہیں، تو سڑک پر بہت سے پھول پڑے ہوئے تھے تو میں نے مولانا ایوب سورتیکے لیے کہا ؎ بہارو پھول برساؤ مرا محبوب آیا ہے تو مولانا ایوب کی دعوۃ الحق میں جو تعاون کرے گا اپنا مال دے گا تو اختر یہی سمجھے گا کہ اس کا مجھ پر مال خرچ ہوا ہے۔ یہ درمیان میں جملہ معترضہ تھا۔ آج اﷲ نے اتنا مزیدار مضمون عطا فرمایا۔ جب اﷲ پاک فرماتے ہیں کہ میں اپنے اولیاء کی آنکھ بن جاتا ہوں وہ میری آنکھ سے دیکھتے ہیں تو اس سے اولیاء اﷲ کی نظر کی قیمت بڑھی یانہیں؟ کہ اﷲ کی آنکھ سے دیکھتے ہیں تو جب اﷲ والوں کو دیکھو تو سمجھو اﷲ میاں ہم کو دیکھ رہے ہیں اور مصافحہ کریں تو سمجھو آج اﷲ میاں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا، تو پھر کیا ایسے لوگ جنت میں نہ جائیں گے؟ اہل اﷲ کی صحبت والے ان شاء اﷲ دوزخ میں نہیں جائیں گے، اﷲ والوں کے ہاتھ پکڑنے والے یہاں فَادۡخُلِیۡ فِیۡ عِبٰدِیۡ ہیں، اسی کی برکت سے یہاں جو اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ نصیب ہے ان شاء اﷲ تعالیٰ یہی الحاق بالصالحین وہاں جَزَآءً وِّفَاقًا میں تبدیل ہوجائے گا۔