آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
شکل بگڑی تو بھاگ نکلے دوست جن کو پہلے غزل سنائے ہیں اور میر صاحب نے پڑھا تھا ؎ کمر جھک کے مثلِ کمانی ہوئی کوئی نانا ہوا کوئی نانی ہوئی اور چوتھی چیز ہے دل کی حفاظت۔ بس اب اسی پر تقریر ختم کرتا ہوں۔ دل میں گندے خیالات مت آنے دو، کبھی شیطان ایسا اُلو بناتا ہے کہ پرانے گناہ یاد دِلاتا ہے کہ تم نے بچپن میں یا جوانی میں یہ یہ گناہ کیا تھا، اب اُس کا مزہ یاد دِلارہا ہے، ایسے میں فوراً لاحول پڑھ کر میرا یہ شعر پڑھو ؎ ہم ایسی لذتوں کو قابلِ لعنت سمجھتے ہیں کہ جن سے رب مرا اے دوستو ناراض ہوتا ہے اﷲ کو ناراض کر کے حرام لذت پہ مررہا ہے اور مرنا برائے لیلیٰ ہے، اگر لیلیٰ پر مرگیا اور مولیٰ نہ ملا تو بتاؤ دنیا سے کتنے محروم جاؤ گے! جس پر مرے تھے مثلاً دکان پر، کاروبار پر، موٹر پر، قالین پر، سموسہ پاپڑ پر وہ سب تمہیں بھلا دیں گے اور تم خالی کفن میں قبرستان جاؤ گے، لہٰذا اگر مولیٰ کو بھی نہ پایا اور دنیا بھی چھوٹ گئی تو پھر کیا کروگے؟ اگر اﷲ کو حاصل کرو اور تقویٰ سے رہو تو ان شاء اﷲ مولیٰ کے پاس مولیٰ کو ساتھ لے کر جاؤگے، پھر اُس سے بڑھ کر کون مال دار ہوگا۔ نظر بچانے کا یہ میں نے بہت مشکل پرچہ پیش کیا ہے، اﷲ اپنی راہ کو ہم سب پر آسان فرما دیں، نظر بچانے پر ہم کو حلاوتِ ایمانی عطا فرمادیں، اے مولیٰ سب گناہوں سے ہم کو بچا، نافرمانی کی حالت میں موت سے مجھ کو، میری اولاد کو، آپ کو اور آپ سب کی اولاد کو بچالیجیے۔ بس یہ چار اعمال جو بتائے ہیں ان سب پر عمل کرلو پھر آپ مجھے دعائیں دو گے کیوں کہ یہ اﷲ تک پہنچنے کا شارٹ کٹ راستہ ہے ؎ آؤ دیارِ دار سے ہو کر گزر چلیں سنتے ہیں اِس طرف سے مسافت رہے گی کم نظر بچانا بہت شارٹ کٹ راستہ ہے، حرام عادتوں کو پھانسی دے دوگے تو اﷲ ایسے جذب فرمائے گا کہ آپ