آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اﷲ نے اپنی دوستی کی بنیاد تقویٰ پر رکھی ہے، آج کل ایک بہت بڑی تعداد ہر سال نفلی حج و عمرہ کررہی ہے۔ ایک بزرگ کا شعر ہے ؎ اے قوم بہ حج رفتہ کجائید کجائید معشوق ہمیں جاست بیائید بیائید اے حج کرنے والو! کہاں جارہے ہو؟ تمہارا معشوق تو میرے پاس ہے، اﷲ تو میرے پاس ہے، ادھرآؤ ادھر آؤ۔ اگر انسان ایک چلّہ بھی کسی اﷲ والے کے ساتھ لگالے، تقویٰ سیکھ لے تو اﷲ کا دوست بن جائے گا۔ تو جلدی سے چار اعمال بتاتاہوں اور ساری دنیا میں یہ بتاتاہوں کہ آپ نفلی حج وعمرے کے بجائے اﷲ کو ناراض نہ کریں۔ چاہے نفل نہ پڑھو لیکن اﷲ پاک کو ناراض نہ کرو، ایک سانس بھی مالک کو ناراض کر کے حرام خوشی استیراد نہ کرو۔ ایک شخص فرض، واجب اور سنت مؤکدہ ادا کرتا ہے مگر ایک سانس اﷲ کو ناراض کرکے دل میں حرام خوشی درآمد نہیں کرتا ؎ نہ کالی کو دیکھو نہ گوری کو دیکھو اسے دیکھو جس نے انہیں رنگ بخشا تو وہ چار اعمال کیا ہیں؟ نمبر۱۔ داڑھی ایک مٹھی رکھ لو۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اﷲعلیہ، امام احمد بن حنبل رحمۃ اﷲ علیہ، امام مالک رحمۃ اﷲ علیہ اور امام شافعی رحمۃ اﷲ علیہ چاروں اماموں کے نزدیک ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے اور مونڈنا حرام ہے، بہشتی زیور جلد نمبر ۱۱ صفحہ نمبر ۱۵ پر دیکھ لو۔ اور جیسے مونڈنا حرام ہے ایک مٹھی سے کم کرنا بھی حرام ہے۔ بعض لوگ داڑھی تو رکھتے ہیں مگر ایک مٹھی نہیں رکھتے تو حرام سے پھر بھی نہ بچے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ قرآن شریف میں تو ایک مٹھی نہیں ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ قرآن شریف میں حکم ہو یا نہ ہو، میرا رسول جو حکم دے وہ بھی قرآن شریف کا حکم ہے: وَ مَاۤ اٰتٰىکُمُ الرَّسُوۡلُ فَخُذُوۡہُ ٭ وَ مَا نَہٰىکُمۡ عَنۡہُ فَانۡتَہُوۡا ۚ؎ جس بات سے میرا نبی منع کر دے اس سے رُک جاؤ۔ میرے نبی کے حکم میں اور میرے حکم میں فرق نہ کرو، میرے حکم کا جو درجہ ہے وہی درجہ میرے نبی کے حکم کا ہے، تو نبی نے جس بات سے منع کیا اُس سے رُک جاؤ۔ ------------------------------