آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تقویٰ کاچوتھا انعام: اور چوتھا فائدہ کہ تم کو ایک نورِ فارق دے گا جس سے بھلائی و بُرائی کی تمیز رہے گی، اس کا نام فرقان ہے : اِنۡ تَتَّقُوا اللہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا؎ تقویٰ کاپانچواں انعام: چار انعام ہوگئے۔ پانچواں انعام کیا ہے؟ پانچواں انعام سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حدیث میں بیان کیا ہے کہ جو گناہ سے بچتا ہے، متقی رہتا ہے، تقویٰ سے رہتا ہے سارے عالم میں جہاں جاتا ہے امن و سکون سے رہتاہے: مَنِ اتَّقَی اللہَ عَزَّوَجَلَّ سَارَ فِیْ بِلَادِہٖ اٰمِنًا ؎ اولیاء اﷲ جہاں بھی جائیں گے اﷲ کو پائیں گے، ان کی دوستی ہر جگہ رہے گی۔ دنیا میں کوئی جگہ ایسی نہیں جہاں اﷲ کی حکومت نہ ہو، جو بندہ اﷲ کو راضی کیے ہوئے ہے وہ جس ملک میں جائے گا اﷲ کی دوستی کا فیض وہاں رہےگا۔ اب اس کے بعد سب سے بڑی نعمت اﷲ نے یہ بتائی کہ ہم تمہاری غلامی پر اپنی دوستی کا تاج رکھ دیں گے۔ ایک آدمی نے جب گناہ چھوڑا اور اﷲ کا ولی بنا تب اﷲ کو خطاب کرکے ایک شعر پڑھا ؎ جمادے چند دادم جاں خریدم بحمد اﷲ عجب ارزاں خریدم اے اﷲ! میں نے گناہ کے کنکر پتھر چھوڑ دیے اور جان پاگیا یعنی اپنی حیات کے اندر خالقِ حیات کو پاگیا، اے اﷲ! ہم نے آپ کو بہت سستا پایا۔ میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ ایک بزرگ نے آسمان کی طرف دیکھا اور کہا کہ اﷲ میاں آپ پر کیا فدا کر دوں کہ آپ ہم کو مل جائیں؟ آسمان سے آواز آئی کہ دونوں جہاں فدا کر دے، تب اس مجذوب نے کہا ؎ قیمتِ خود ہر دو عالم گفتیٔ نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز اے اﷲ! آپ نے اپنی قیمت دونوں جہاں بتائی ہے، اپنا دام اور بڑھائیے، آپ تو ابھی سستے معلوم ہورہے ہیں۔ ------------------------------