آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اَلشَّکُوْرُکی تعریف کیا ہے؟اَلَّذِیْ یُعْطِی الْاَجْرَ الْجَزِیْلَ عَلَی الْاَ مْرِالْقَلِیْلِ؎ جو تھوڑے سے عمل پر زیادہ مزدوری دے دے۔ یہ بات سمجھانے کے لیے ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے شرح مشکوٰۃ میں لکھا ہے کہ ایک آدمی نے ایک مسلمان کی قبر پر ایک مٹھی بھر کے مٹی ڈالی، وہی قبول ہوگئی۔ جب اس کا انتقال ہوا تو ایک بزرگ نے خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ بھئی تمہارا کیا حال ہے؟ اس نے کہا: حَاسَبَنِیْ رَبِّیْ اﷲ نے تو حساب لیا، مگر میرے ترازو میں ایک چھوٹی سی تھیلی گری فَوَقَعَتْ فِیْھَا صُرَّۃٌبس میرا عمل بڑھ گیا اور میں بخش دیا گیا، اﷲ نے فرمایا:یہ وہی مٹی ہے جس کو تو نے ایک مسلمان کی قبر پر ڈالا تھا، میں نے اسے قبول کر لیا۔؎ تو چھوٹے عمل کو بھی حقیر مت سمجھو کہ یہ معمولی ہے، جو نیک عمل ہو جائے سمجھو کہ شاید یہی میری بخشش کا ذریعہ بن جائے۔ تو ایک حدیث کی شرح ہوگئی اور میرے اسٹوڈنٹ خود بڑے بڑے عالم ہیں۔ دیکھو مولانا ایوب صاحب نے چار سال صحاح کی حدیث پڑھائی اور ہر جگہ ان کے شاگرد ہیں اور یہ قاری صاحب مولانا کے پڑھائے ہوئے ہیں اور ہم نے ان کے شاگرد ٹورنٹو کینیڈا میں بھی دیکھے، برطانیہ میں، جنوبی افریقہ میں، باربڈوز میں بھی دیکھے، باربڈوز سے مولانا اشرف بھولا جب مجھے فون کرتے ہیں تو میں ایک شعر پڑھتا ہوں ؎ پڑے اُف نہ کمسن حسینوں سے پالا وہ معصوم چہرہ وہ منہ بھولا بھالا بھولا گجراتیوں کی ذات ہے اور یہ خواجہ صاحب کا شعر ہے، ایک اﷲ والے کا شعر ہے، میں سنیما یا فلمی شعر نہیں جانتا، میں اﷲ والوں کا کلام جانتا ہوں۔ تو جب میں انہیں یہ شعر سناتا ہوں تو وہ خوب ہنستے ہیں، کوئی شیخ اپنے مرید کو اس طرح کا رومانٹک شعر سنا دے تو بتاؤ وہ کتنا خوش ہوگا! آپ لوگوں کو دھوپ لگنے سے تکلیف تو نہیں ہورہی؟ دھوپ زیادہ نہیں ہے اور یہ دھوپ بہت مفید ہے، جب دھوپ نکلتی ہے تو انگریز ساحلِ سمندر پر سر سے پیر تک ننگا ہو کر ریت پر لیٹ جاتا ہے، سارے اعضا کو سینکتا ہے، اس کو سن باتھ کہتے ہیں۔ چوں کہ یہ لوگ سائنسداں ہیں اس لیے جانتے ہیں کہ سورج کی شعاعوں میں فائدہ ہے، اگر سورج نہ ہوتو غلّہ نہیں پیدا ہوگا، آپ دیکھیے جہاں درخت کا سایہ ہوتا ہے اور ------------------------------