آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
مال اڑایا کہ نہیں؟ لیکن میں اس عمر میں جنگل جنگل اسی لیے در بدر پھر رہا ہوں کہ آپ لوگ اﷲ تعالیٰ کی محبت سیکھ لیں۔ ایک دن میں بھی دنیا میں نہیں رہوں گا، میں بھی قبر میں جاؤں گا، لیکن میں یہ تکلیف اس لیے اٹھا رہا ہوں کہ آپ کا قلبغیر اﷲ سے پاک ہوجائے اور دل میں مولیٰ آجائے اور جب آپ اﷲ کے پاس جائیں تو اﷲکو لے کے جائیں، جب اﷲ آپ سے پوچھے گا کہ کیا لائے ہو؟ اور آپ کہیں گے کہ اے اﷲ! میں آپ کے لیے مرسڈیز چھوڑ کے آیا ہوں تو اﷲ کہے گا کہ وہ تو چھوڑکے آئے ہو، یہ بتاؤ کہ لے کر کیا آئے ہو؟ میں دنیا کی نعمتوں کو استعمال کرنے سے منع نہیں کرتا، خوب کاروں پر بیٹھو، کاروبار کرو، سموسے پاپڑ بھی کھاؤ مگر اﷲ کی محبت کو ان پر غالب رکھو، اگرانچاس فیصدیعنی فورٹی نائن فیصد دنیا کی محبت ہے، تواکیاون فیصد یعنی ففٹی ون فیصد اﷲ کی محبت کرلو، اس سے آپ کی دنیا بھی مزیدار ہوجائے گی۔ دیکھو! ایک چیز سکرین ہوتی ہے، اس کو چاقو پر لگا کر کڑوا خربوزہ کاٹو تو وہ میٹھا ہوجاتا ہے، تو جو سکرین کو پیدا کرتا ہے اگر وہ دل میں آجائے تو آپ کے غم بھی میٹھے ہوجائیں گے، یہ بھی بتا رہا ہوں کہ دنیاوی مصیبت بھی میٹھی ہوجائے گی۔ وہ اﷲ ایسا مالک ہے جو سکرین پیدا کرسکتا ہے کہ اس کو کڑوے سے کڑوے خربوزے پر لگا دوتو وہ میٹھا ہوجاتا ہے تو ہمیں اگر اپنا غم میٹھا کرنا ہے تو اﷲ پر فدا ہو، اﷲ کا نام لینا سیکھو پھر خواجہ صاحب کا یہ شعر پڑھو گے ؎ جو نکلیں آہیں تو حور بن کر جو نکلے آنسو تو بن کے گوہر یہ کون بیٹھا ہے دل کے اندر یہ کون چشمِ پُر آب میں ہے لیکن یہ دولت اللہ والوں کے سینوں سے ملتی ہے۔پس کسی اللہ والےکو تلاش کرو، اور جس کے پاس اپنی نظر نہ ہوتو کم سے کم علماء کی نظر کے غلام بن جاؤ، غیر عالم تو دھوکا کھاسکتا ہے، لیکن عالم اپنے علم کی روشنی سے کھرے کھوٹے میں فرق کرسکتا ہے۔ آج الحمد للہ پوری دنیا میں علماء مجھ پر فدا ہیں۔ مولانا محمد ایوب سورتی معمولی عالم نہیں ہیں، یہ اس لیے بتا رہا ہوں تاکہ اﷲ کا شکر ادا کرو، انہوں نے ترکیشور میں چار سال حدیث پڑھائی ہے، میں جہاں بھی جاتا ہوں ان کے شاگرد ملتے ہیں،یہاں تک کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ملاوی میں بھی ان کا شاگرد ملے گا، یہ دیکھوبیٹھا ہوا ہے، اﷲ تعالیٰ مولانا کو اور عزت دے۔یہ میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب کے خلیفہ بھی ہیں۔یہ سب عزت اﷲ والوں کی غلامی کی برکت سے ہے، اگر ہم آج حضرت کی غلامی نہ کرتے تو مجھے بھی کوئی نہ پوچھتا، میں بھی غلامِ ابرار ہوں، اﷲ والوں کی غلامی کر کے دیکھو، اﷲتعالیٰ اﷲ والوں کی خدمت کو ضایع