آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
یہ خیال رہے کہ مجھے میرا اﷲ دیکھ رہا ہے تو اس کا ایمان بھی حسین ہوجاتا ہے، اس کا اسلام بھی خوبصورت ہوجاتا ہے اور وہ نماز بھی اچھی پڑھتا ہے۔ آپ بتائیے! نماز کس کی پیاری ہوگی؟ جس کو یہ خیال ہو کہ اﷲ ہمیں دیکھ رہا ہے، جو مزدور دیکھتا ہے کہ میرا مالک مجھے دیکھ رہا ہے تو وہ اچھی طرح مزدوری کرتا ہے اور جب مالک چلا جاتا ہے تو سگریٹ پیتا ہے، ٹھیک سے کام بھی نہیں کرتا تو اﷲ تعالیٰ کے جو بندے ہر وقت دیکھتے ہیں کہ اﷲ مجھے دیکھ رہا ہے تو ان کا سجدہ کیسا ہوتا ہے؟ مولانا جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ جب میں سجدہ کرتا ہوں تو مجھے دو سو سلطنت سے زیادہ لطف آتا ہے ؎ لیکِ ذوقِ سجدۂ پیشِ خدا خوشتر آید از دو صد دولت ترا اﷲ کے سامنے ایک سجدہ کا مزہ دوسو سلطنت سے افضل ہے۔ اﷲ اﷲ ہے، وہ بہت بڑا مالک ہے۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ جب اﷲ والوں کی صحبت سے احسانی کیفیت عطا ہوجائے گی تو ہر وقت محسوس ہوگا کہ اﷲ ہم کو دیکھ رہا ہے پھر اس کا سجدہ، اس کی نماز، اس کا روزہ، اس کی زکوٰۃ، اس کا حج ہر عبادت مزیدار ہوجائے گی۔ احسانی کیفیت کتابوں سے نہیں ملتی،یہ صرف اﷲ والوں کے سینوں سے ملتی ہے۔ علامہ قاضی ثناء اﷲ پانی پتی رحمۃ اﷲ علیہ لکھتے ہیں کہ اے اہلِ علم! علومِ ظاہرہ تو مدرسوں سے حاصل کرو، ’’نورِ علمِ باطن از سینۂ دُرویشاں باید جست‘‘ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا نور کہاں سے پاؤگے؟ یہ فقیروں کے سینوں سے حاصل ہوگا۔ تو جب وہ صاحب جن کی داڑھی بالکل کالی اور لباس بالکل سفید تھا حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے پاس سے چلے گئے، تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عمر! تم جانتے ہو یہ کون صاحب تھے؟عرض کیا کہ اللہ ورسول بہتر جانتے ہیں۔ارشاد فرمایاکہ یہ جبرئیل علیہ السلام تھے۔ آپ بتاؤ! صحابہ کی قسمت کیسی تھی کہ اپنی آنکھوں سے جبرئیل علیہ السلام کو دیکھ رہے ہیں، یہ معمولی قسمت کی بات ہے؟ بتائیے! صحابہ کا ایمان کیسا ہوگا؟ لیکن جبرئیل علیہ السلام انسانی شکل میں تھے، اصلی شکل میں ہوتے تو صحابہ انہیں نہیں دیکھ سکتے تھے۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام کو اصلی شکل میں دیکھنے پر ایک واقعہ یاد آگیا۔ علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اﷲ علیہ اپنی کتاب خصائصِ کبریٰ جلد نمبر ا میں لکھتے ہیں کہ حضرت حمزہ رضی اﷲ عنہ نے جو حضور صلی اﷲعلیہ وسلم سے چار سال بڑے تھے ایک دن درخواست کی کہ اے میرے بھتیجے! آپ جبرئیل علیہ السلام کو دیکھتے ہیں، میں آپ کا چچا ہوں مجھے بھی جبرئیل علیہ السلام کو اصلی شکل میں دکھا دیں۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم