آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
مچھلی کو چین ملے گا؟ کیوں کہ مچھلی فِی الْمَاء نہیں ہےبِالْمَاءِ ہے یعنی پانی کے ساتھ تو ہے مگر پوری پانی میں نہیں ہے، تو عبادت کے ساتھ اگر اعضا گناہ میں مبتلا رہیں گے تو پورا سکون نہیں ملے گا، لہٰذا سر سے پیر تک سو فی صد اﷲ والے بن جاؤ، اور بزبانِ حال یہ اعلان کردو ؎ نہیں ہوں کسی کا تو کیوں ہوں کسی کا اُن ہی کا اُن ہی کا ہوا جارہا ہوں میں پوچھتا ہوں کہ بتاؤ آپ کس کے ہو؟ آپ کو کس نے پیدا کیا ہے؟ تو ہمیں اُن ہی کا بن جانا چاہیے۔ اگر اﷲوالے کے پاس قلیل دنیا ہے تو بھی وہ سکون سے رہے گا، اور جو اﷲ سے غافل ہے وہ کثیر دنیا کے ساتھ بھی بےسکون رہے گا ؎ نگاہِ اقرباء بدلی مزاجِ دوستاں بدلا نظر اِک ان کی کیا بدلی کہ کُل سارا جہاں بدلا اﷲ پاک جس سے ناراض ہوتے ہیں وہ نہ اپنی بیوی سے چین پاتا ہے نہ پاپڑ سموسہ سے چین پاتا ہے، نہ دوستوں سے چین پاتا ہے نہ رشتہ داروں سے چین پاتا ہے، جہاں جائے گا وہیں اﷲ کی زمین اور اﷲ کا آسمان ہے، جیسے کوئی شخص پاکستان میں قتل کردے اور افریقہ یا لندن بھاگ جائے تو اسے سیاسی پناہ مل جاتی ہے، لیکن اﷲ کے نافرمانوں کو کہیں پناہ نہیں ملتی کیوں کہ ساری زمین خدا کی ہے، سارا آسمان خدا کا ہے، جہاں جاؤ گے اسی کی حکومت ملے گی۔ فرض کرلو کہ سارے عالم میں پاکستان کی حکومت ہوجائے تو پھر پاکستان کا مجرم کہیں پناہ پاسکتا ہے؟ جہاں جائے گا پاکستان کی حکومت ہی ہوگی، تو جب بندہ اﷲ کا نافرمان ہوتا ہے تو جہاں بھی جائے گا اﷲ کی حکومت میں ہوگا، اﷲ کی گرفت میں ہوگا۔ اس کو خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا کہ جن سے اﷲ ناراض ہوتا ہے سارے عالم میں جہاں جائے گا وہاں پاپڑ کے بجائے جھانپڑ پائے گا۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ جب مجھ سے گناہ ہوجاتا ہے تو میری بیوی بھی نافرمان ہوجاتی ہے، میرا گھوڑا بھی نافرمان ہوجاتا ہے، میرا گدھا بھی نافرمان ہوجاتا ہے، میرے سب رشتہ داروں کی نظر بدل جاتی ہے۔ اس کو خواجہ مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا ؎ نگاہِ اقرباء بدلی مزاجِ دوستاں بدلا نظر اِک ان کی کیا بدلی کہ کُل سارا جہاں بدلا