آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
دل آرامے کہ داری دل درو بند دِگر چشم از ہمہ عالم فرو بند دل کا آرام اسی میںہے کہ اﷲ سے دل لگائے رکھو اور آنکھوں کو سارے عالم کے حسینوں سے بچاؤ اور یہ بڑا مزیدار عمل ہے ؎ زخمِ حسرت ہزار کھائے ہیں تب کہیں جا کے ان کو پائے ہیں لاشوں کو چھوڑا اور زندہ رہنے والے کو پایا،یموت کو چھوڑا لا یموت کو پایا، اور یموت کے پیچھے پڑو گے تو مُوت ہی پاؤ گے، آگے سے مُوت ملے گا پیچھے سے گو ملے گا، نہ آگے سے عرقِ گلاب ملے گا نہ پیچھے سے زعفران ملے گا۔ بہت سے لوگ اسی میں برباد ہوگئے، بدنظری کی پھر گندے مقامات کے چکر میں لگ گئے، پیشاب پاخانے کے مقامات پر اﷲ کی منزل کو برباد کردیا اور منزلِ قُربِ الٰہی سے محروم ہوگئے، جب مریں گے تب پتا چلے گا کہ زندگی کتنی خسارے میں گزاری۔ میرا یہ شعر جرمن ایئرپورٹ کاہے ؎ آگے سے مُوت اور پیچھے سے گُو اے میر جلدی سے کر آخ تھو اور تھوڑا سا تھو ک بھی دو،اور اﷲ تعالیٰ نے ایک اور بہت مفید مراقبہ عطا فرمایا کہ مراقبہ کرو کہ میری مسلمانی کوقبر میں دس ہزار کیڑے کھا رہے ہیں۔ بس جب مسلمانی ختم ہوگئی تو سب بدمعاشی بھول جاؤ گے، جب مسلمانیہی نہیں رہے گی تو عشقِ مجازی سب ختم ہوجائے گا۔ بتائیے! مرنے کے بعد قبر میں مردے کو کیڑے کھاجائیںگے یا نہیں؟ اﷲ کے نام پر یہی کہتا ہوں کہ غیر اﷲ کو چھوڑدو، بالکل مت ڈرو کہ پھر ہماری دنیا مزیدار نہیں رہے گی، اﷲ ایسا مزہ دے گا جو بے مثل ہوگا، اﷲ کا کوئی مثل ہی نہیں ہے، ان کا مزہ بھی بے مثل ہے۔ مگر بات یہ ہے کہ حسین تو نظر آتے ہیں اﷲ میاں نظر نہیں آتے، لیکن عمل کر کے دیکھواﷲ کو قلب میں پاؤ گے۔ حدیث میں یَجِدُ کا لفظ ہے یَجِدُ فِیْ قَلْبِہٖ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ؎ اور یَجِدُکے لیے وجود ضروری ہے، جب حلاوتِ ایمانی موجود ہوگی اور آدمی واجد ہوگا پھر کیسے مزہ نہ آئے گا؟ ------------------------------