آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ہیں اور اﷲ کو رپورٹ پیش کرتے ہیں کہ ہم نے آپ کے بندوں کو آپ کی عبادت میں چھوڑا ہے۔ اگر سفر کرنا ہے تو صبح سورج نکلنے کے بعد بھی پڑھ سکتے ہیں اور شام کو عصر کے بعد بھی پڑھ سکتے ہیں، لیکن عموماً بزرگوں کا تعامل یہی دیکھا ہے کہ وہ فجر کے بعد اور مغرب کے بعد وظیفے پڑھتے ہیں۔ تعاملِ صالحین بھی کوئی چیز ہے ، جب شریعت ساکت ہو تو صالحین کاعمل ناطق ہوتا ہے۔ جس چیز سے شریعت خاموش ہو اور ہم کو وضاحت نہ ملے تو اُمت کے بزرگانِ دین کا عمل ہمارے لیے ناطق ہوتا ہے لہٰذا آپ لوگ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ سات مرتبہ صبح و شام پڑھ لیں فجر بعد اور مغر ب بعد، لیکن یہ وظیفے مغرب کی سنتوں کے بعد پڑھو، مغرب کے فرض کے فوراً بعد سنتیں پڑھ لو، فقہاء نے منع کیا ہے کہ مغرب کے فرض کے بعد سنت میں دیر مت کرو، وظیفے مغرب کے فرضوں کے بعد پڑھو گے تو سنت میں دیر ہو جائے گی اور سنت فرض کو مکمل کرتی ہے تاکہ جو کوتاہی وغیرہ ہوگئی ہو، دل اِدھر اُدھر ہوگیا ہو اس کمی کو پورا کردے۔ سنت مکمِّل ہے اور فرض مکمَّل ہے، تو مکمِّل اورمکمَّل کو دور مت رکھو، ا س لیے وظیفہ سنتوں کے بعد مکمل کرلو۔ اگر کسی کو لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کا عربی ترجمہ یاد نہ ہوتو اردو میں کہہ دو کہ نہیں ہے طاقت ہمارے اندر گناہ سے بچنے کی مگر اﷲ کی مدد سے اور نہیں ہے طاقت نیک عمل کی مگر اﷲ تعالیٰ کی مدد سے۔ اﷲ سب زبانوں کا خالق ہے اَلَا یَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ؎کیا خالق اپنی مخلوق کو نہیں جانتا؟ جس چیز کو اﷲ نے پیدا کیا اس کو نہیں جانے گا؟ وہ ہماری زبان کا خالق ہے، لہٰذا اردو بھی جانتا ہے، پنجابی بھی جانتاہے، افریقن بھی جانتا ہے غرض کوئی زبان ایسی نہیں جو اﷲ نہ جانتا ہو، کیوں کہ جب مخلوق کا خالق ہے تومخلوق کے اَلسِنہ سے اختلاف کا بھی خالق ہے، اور ماں باپ چوں کہ خالق نہیں ہیں، اس لیے ماں نہیں جانتی کہ میرے بچے کی ناک کی فٹنگ کب ہورہی ہے، آپ ماں سے پوچھیں کہ تیرے بچے کے کان بن گئے یا نہیں؟ وہ کہے گی کہ ہمیں کیا معلوم کہ اندر کیا بن رہا ہے؟ خالق جانتا ہے، پیدا کرنے والا جانتا ہے کہ میں نے اس عورت کے پیٹ میں بچے کا کان بنا دیا، اب ناک بنادی، اب کھوپڑی بن گئی، اب پسلیاں لگ گئیں، اب پھیپھڑا، جگر اور دل بن گیا۔ ماں کا نہ جاننا ہی دلیل کہ ماں خالق نہیں ہے، خالق اﷲ تعالیٰ ہے، ماں کا پیٹ تو اﷲ تعالیٰ کی فیکٹری ہے۔ ماں کے پیٹ سے پیغمبر بھی پیدا ہوتے ہیں، اولیاء اﷲ بھی پیدا ہوتے ہیں، اس لیے بیویوں کو ستانا منع ہے کہ یہ اﷲ کی فیکٹریاں ہیں، ان کی پٹائی مت کرو، جہاں تک ہوسکے برداشت کرو، نرمی، شفقت اور پیار ------------------------------