آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
حرام لذت ملے وہیں بریک لگا دو، دور سے پیلی بتی نظر آئے تو سمجھ لو کہ اب اس کے بعد بتی سرخ ہوجائے گی، سگنل لال ہونے والا ہے، تو جیسے لال سگنل پر چند پاؤنڈ اور رین کے جرمانے کے خوف سے بریک لگاتے ہو، خاص کر جب پولیس والے بھی کھڑے ہوں، تو یہ جو سی آئی ڈی کے دو پولیس والے ہیں، جو نامۂ اعمال لکھ رہے ہیں، ان کے چالان سے تم نہیں ڈرتے ؟اس چالان پر ایک شعر مجھے یاد آگیا ؎ نظر مار کر میر بھاگا ہوا ہے محبت کے تھانے میں چالان ہوگا لیکن یہاں میر صاحب مراد نہیں ہیں، آپ بلا وجہ ان سے بدگمانی مت کرو، یہاں عام خطاب ہے، مطلب یہ کہ شریعت کا اور اﷲ کی محبت کا تھانہ الگ ہے اور دنیاوی تھانے الگ ہیں،یہاں تو رشوت دے دو تو کام بن گیا اور چھوٹ گئے مگر اﷲ تعالیٰ کی محبت کے تھانے میں رشوت نہیں ہے۔ ایک آنسو گرادو ندامت سے، معافی مانگ لو تو کوئی چالان نہیں سب معاف ہے، ایک سمندر گناہوں پر ڈال دو معاف نہیں ہے لیکن ایک قطرہ آنسو گرادو تو سب معاف ہے۔ دیکھا آپ نے کہ اﷲ کے یہاں اشکِ ندامت کی کتنی قیمت ہے! اور یہ میر صاحب کی شرافت ہے کہ میں میر صاحب پر مزاحیہ شعر کہہ دیتا ہوں اور میر صاحب اس سے بُرا نہیں مانتے۔ تو جو گناہ سے اپنا نامہ عمل سیاہ کررہا ہے قیامت کے دن اﷲ کے سامنے اس کا منہ کالا کردیا جائے گا ؎ رو سیاہ ہستند پیش کردگار کہاں جاتے ہو مولیٰ کو چھوڑ کے؟ سارا مزہ اﷲ کے نام میں ہے، جو دونوں جہاں کا مزہ پیدا کرسکتا ہے وہ خود بےمزہ ہوگا؟ گدھے سے بدتر ہے وہ جو اﷲ کو چھوڑ کر ادھر ادھر تاکتا جھانکتا ہے جبکہ خدا نے ذمہ داری لی ہےاَلَیْسَ اللہُ بِکَافٍ عَبْدَہٗ؎ کیا اﷲ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟ تو مولیٰ کو چھوڑ کر اِدھر اُدھر کہاں دیکھتا ہے؟ دنیا میں بھی عذاب ہے لَا یَمُوْتُ فِیْھَا وَلَا یَحْیٰیاور مرنے کے بعد جو عذاب ہوگا اس کو کیا پوچھتے ہو۔ لاکھ لیلاؤں کو پکارو کوئی لیلیٰ قبر میں نہیں جائے گی، ہاسپٹل میں لیلاؤں کو پکارو جب فلٹر پلانٹ بے کار ہوجائے اور گردے خون کو صاف نہ کریں اور سارا خون نکالا اور پھر داخل کیاجائے اور کینسر، بلڈ کینسر ہوجائے، اب بلاؤ اپنی لیلاؤں کو اور اپنے معشوقوں کو۔ ------------------------------