آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ نظر بچانے سے غم تو آئے گا مگر اﷲ کا ایسا پیار، ایسی حلاوتِ ایمانی نصیب ہوگی کہ دنیا میں اس لذت کی کوئی مثال نہیں۔ نہ بوٹی میں، نہ کھجور میں، نہ سموسے میں،نہ بریانی میں، نہ مرنڈا میں دنیا کی کسی چیز میں اس کا کوئی مثل نہیں یہاں تک کہ یہ مزہ جنت میں بھی نہ پاؤ گے۔ نظر بچا کر حلاوتِ ایمانی پانے کا مزہ جنت میں بھی نہیں پاؤگے، کیوں کہ جنت میں نفس نہیں ہے، وہاں احکام نہیں ہیں، وہاں جزا ہی جزا ہے، سزا ہے ہی نہیں، وہاں شریعت ختم، وہاں اﷲ نفس کو ایسا مزکّٰی اور مجلّٰی کر دے گا کہ کسی کو گناہ کا وسوسہ بھی نہیں آئے گا۔ لہٰذا جب اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے کہ اے اہلِ جنت کیا دوبارہ دنیا میں جانا چاہتے ہو تو سب کہیں گے کہ ہرگز نہیں۔ البتہ کچھ لوگ ہوں گے جو کہیں گے کہ اے اﷲ! ہم دنیا میں دوبارہ جانا چاہتے ہیں، اﷲ پاک فرمائیں گے کہ کیا یہاں کچھ کمی ہے؟ وہ کہیں گے کہ ہاں کمی ہے، یہاں آپ کی راہ میں گردن کٹانے کا، شہادت کا مزہ نہیں ہے کیوں کہ جنت میں کوئی کافر نہیں ہے جس کی تلوار سر پر لگے اور ہم آپ کے راستے میں شہید ہوں۔ تو نظر بچانے والوں کو بھی ان شاء اﷲ شہادت کا درجہ ملے گا۔ حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کی تفسیر بیان القرآن میں دیکھ لو کہ جو اپنے دل کو بُری خواہشات سے بچاتے رہتے ہیں اور دل پر غم اُٹھاتے رہتے ہیں اور اندر اندر خونِ آرزو کا دریا بہا دیتے ہیں تو ان کا خون رائیگاں نہیں جائےگا، یہ بھی شہیدوں کے ساتھ اُٹھا ئے جائیں گے اور اس شہادت کا نام شہادتِ باطنیہ معنویہ ہے۔ تو چار اعمال بتانے کا میں نے وعدہ کیا تھا، اسی پر مضمون کو ختم کررہا ہوں۔ بعضے دوست ایسے ہیں جنہوں نے ہم سے کہا تھا کہ دس منٹ سے زیادہ بیان نہ کرنا لہٰذا اب جلدی جلدی چار اعمال بیان کرتا ہوں۔ نمبر ایک تینوں طرف سے ایک مٹھی داڑھی رکھ لو، دائیں طرف سے، بائیں طرف سے اور سامنے سے، تینوں طرف سے ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے، اور یہ جو نیچے والے ہونٹ سے نیچے داڑھی کا بچہ ہے اسے بھی نہ کٹاؤ تو آپ کا چہرہروحانی بیوٹی پارلر ہوجائے گا اور بڑی بڑی مونچھیں نہ رکھو، بخاری شریف کی حدیث ہے، سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ داڑھی بڑھاؤ اور مونچھیں کٹاؤ، اور جب ایران کے دو سفیر آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے پاس بڑی مونچھیں رکھ کر اور داڑھی کٹا کر آئے تو آپ نے اپنا چہرۂ مبارک ان سے نفرت سے پھیر لیا، ان کی شکلیں دیکھ کر آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو سخت تکلیف ہوئی، تو جب قیامت کے دن آدمی بڑی مونچھوں کے ساتھ اُٹھے گا اورحضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو اس سے نفرت ہوگئی تو اس کو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی شفاعت کیسے ملے گی؟ اس لیے اﷲ کے بھروسے پر داڑھی رکھ لو تاکہ قیامت کے دن یہ شعر پڑھ سکو ؎