آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
کو سیدنا حضرت عثمان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اسلامی لشکر کے لیے درہم و دینار لاکر دیے، تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں میں ان کو اُلٹ پلٹ کر بجایا اور خوش ہوئے۔ جب کوئی دین کے کام کے لیے رقم دے تو اس موقع پر خوشی کا اظہار کرنا بھی سنت ہے اور دعاد ینا بھی سنت ہے، چناں چہ آپ نے دعاد ی کہ اے اﷲ! میں عثمان سے راضی ہوں تو بھی عثمان سے راضی ہوجا۔ اگر اﷲ تعالیٰ اپنے رسول کو سونے کا پہاڑ دے دیتا تو پھر صحابہ کو دین کے لیے چندہ دینے کی سعادت کیسے ملتی؟ اور اُمت کے امیر لوگ اپنا مال اﷲ کے راستے میں دے کر جنت میں اپنی کرنسی کیسے ٹرانسفر کرتے؟ تو یہ اﷲ تعالیٰ کی رحمت ہے۔ اﷲ تعالیٰ چاہتا ہے میرے وہ بندے جو عمل میں کمزور ہیں، وہ کم ازکم اس راستے سے مغفرت کے اسباب اختیار کریں۔ اب اگر ہر مولوی کے پاس سونے کا پہاڑ ہوتا تو کیا کوئی مولوی کہتا کہ آپ میرے مدرسے کے لیے مال دیں؟تو اﷲ نے دین کے لیے چندہ دینے کی یہ حکمت مجھے سمجھائی کہ اسی بہانے کتنے بندوں کو جنت مل جائے گی ان شاء اﷲ۔ اب لوگ اپنا مال اﷲ کے دین پر خرچ کررہے ہیں،دارالعلوم بنارہےہیں، کتابیں چھاپ رہے ہیں۔ اﷲ کا شکر ہے کہ میری کتابیں ساری دنیا میں پڑھی جارہی ہیں۔ یہ تقریر اس لیے کررہا ہوں کہ بعض لوگوں نے کہا کہ اگر مال دار لوگ پیسے نہ دیں تو مولویو ں کے مدرسے بند ہوجائیں۔ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا جواب دیا کہ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وَاِنۡ تَتَوَلَّوۡا اگر تم چندہ نہ دو گے اور دین کی خدمت نہ کرو گے تو یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡتم کو خدا موت دے گا اور تمہاری جگہ دوسروں کو پیدا کرے گا ثُمَّ لَا یَکُوۡنُوۡۤا اَمۡثَالَکُمۡ؎ وہ دین کا کام کریں گے، وہ تمہاری طرح نالائق اور کنجوس نہیں ہو ں گے۔ اس آیت سے حضرت نے ثابت فرمایا کہ مولویوں پر احسان مت جھاڑو، مولوی کا احسان تم مانو کہ اﷲ تعالیٰ ان کے ذریعے تمہاری کرنسی ٹرانسفر کررہا ہے، یہ قرآنِ پاک کی آیت ہے، دیکھو کتنی زبردست دلیل ہے! اگر تم یہ سوچتے ہو کہ میری وجہ سے مدرسہ چل رہا ہے اور اگر ہم چندہ نہ دیں تو مدرسے بند ہوجائیں گے اور مولوی بھوکے مر جائیں گے، تو سمجھ لو کہ تمہاری خیر نہیں ہے یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡتم کو ختم کر دیا جائے گا مگر مولوی نہیں مرے گا، مولوی ایسے ہی کھاتا رہے گا، تم مرجاؤ گے، تم جیسی نالائق قوم کو اﷲ ختم کردیں گے اور تم سے بہتر عاشق پیدا کریں گے جو اﷲ کے دین کی مدد کریں گے، ثُمَّ لَا یَکُوۡنُوۡۤا اَمۡثَالَکُمۡ جو قوم ہم نالائقوں کو ہٹا کر لائیں گے وہ کیسے نالائق ہوسکتی ہے؟ وہ تمہاری ------------------------------