آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ایسی نہیں ہے جیسی یہ ایئر ہوسٹس ہے۔ بولو ہائے ہائے اور کاش کاش ملتا اور دل ہوجاتا پاش پاش۔ اس لیے جو اپنی والی ہے اسی پر خوش رہو، کیوں کہ جنت میں ہماری مسلمان بیویوں کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشخبری ہے کہ مسلمان عورتیں چاہے کالی ہوں چاہے گوری ہوں، ناک کی چپٹی ہوں یا آنکھ سے بھینگی ہوں، یہ سب جنت میں حوروں سے زیادہ خوبصورت کردی جائیں گی۔ یہ پلیٹ فارم کی چائے ہے،پلیٹ فارم کی چائے جیسی بھی ہو پی لو، نزلہ سے تو بچ جاؤگے۔یہاں جیسی بیوی اللہ نے دے دی وہی ہماری حور ہے، وہی ہماری لیلیٰ ہے ؎ زوجۂ من بہرِ من لیلائے من کہ مرا دادہ ست او مولائے من یہ میرا شعر ہے کہ میری بیوی میرے لیے لیلیٰ ہے، کیوں کہ یہ آسمان سے خود کود کر نہیں آگئی قسمت سے ملی ہے۔ یہ میرے مولیٰ نے عطا فرمائی ہے، اس لیے اے دنیا والو! ہمیں اپنی بیوی سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ اور جنت میں یہ بیویاں حوروں سے خوبصورت کردی جائیں گی۔ جس کو اللہ تعالیٰ اپنا بناتے ہیں اس کو حوصلہ اور ہمت بھی دیتے ہیں، وہ لومڑی کی طرح نہیں رہتا، وہ ہر حال میں راضی برضا رہتا ہے اور اللہ کو ہر وقت یاد رکھتا ہے۔ اور سنو کہ جس کا کوئی نہ ہو، مثلاً کسی مجبوری سے شادی نہیں ہوئی یا ہوئی اور بیوی مرگئی یا اب دوسری شادی نہیں ہورہی ہے، تلاش کرتا ہے لیکن نہیں پاتا ہے، جیسے ایک بڈھے سے کسی نے پوچھا کہ آپ کی شادی کیوں نہیں ہو رہی ہے؟ اس نے کہا وجہ یہ ہے کہ میں کم عمر چاہتا ہوں، ہوں تو ستّر سال کا مگر پچیس سال کی لڑکی چاہتا ہوں، تو جوان لڑکیاں مجھ سے شادی پر راضی نہیں ہوتیں اور بڈھیاں راضی ہوتی ہیں تو ان سے میں راضی نہیں ہوتا۔ تو جس کا کوئی نہ ہو اس کے لیےاللہ تعالیٰ نے اعلان فرمایا۔ آہ بڑی تسلی کی آیت ہے: اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ ؕ کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے ؟ کتنے اولیاء اللہ ایسے گزرے ہیں جن کی شادیاں نہیں ہوئیں، لیکن ان کی ایسی عزت سے اللہ نے گزاردی کہ بڑے بڑے لوگ ہر وقت ان کی خدمت میں رہتے تھے۔ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی بیوی کا انتقال ہوگیا، اس کے بعد بھی وہ آٹھ دس سال زندہ رہے، لیکن ان کے مریدوں نے خدمت کی۔ جو اللہ تعالیٰ پر مرتا ہے اللہ اس کو اکیلا نہیں چھوڑتا، اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرتا ہے۔ ------------------------------