محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ایگریمنٹ ٹوسیل کا حقیقی سیل میں تبدیل ہوجانا مسئلہ(۲۱۷): ایکسپورٹر کوئی بھی سامان ایکسپورٹ کرتا ہے، تو پہلے وہ امپورٹر کی طرف سے اس کا آرڈر لیتا ہے، لیکن بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ امپورٹر کی طرف سے آرڈر کے وقت ، وہ سامان ایکسپورٹر کے پاس موجود نہیں ہوتا، تو اگر ایکسپورٹر آرڈردینے والی پارٹی کے ساتھ ایگریمینٹ ٹو سیل (وعدۂ بیع) کرلے،تاکہ یہ ایگریمینٹ ٹوسیل حقیقی سیل (بیع) میں تبدیل ہوجائے، تو اس کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں: (۱) جس وقت وہ مال تیار ہوکر ایکسپورٹر کے قبضہ میں آجائے ، اس وقت وہ موبائل، فون، فیکس یا کسی اور ذریعہ سے ایک جدید آفر کریں، اور خریدار اس آفر کو قبول کرلے ، اس وقت حقیقی بیع منعقد ہوجائے گی۔(۱) (۲) بعض اوقات ایجاب وقبول کے بغیر محض چیز لینے اور دینے سے بھی حقیقی بیع منعقد ہوجاتی ہے، جس کو ’’بیع تعاطی‘‘ کہا جاتا ہے، چونکہ پہلے سے خریدار کے ------------------------------ = الوکیل المبیع ہلک من مال المؤکل ، ولم یسقط الثمن ، أي لم یسقط عن المؤکل ، ہذا لفظ القدوري ، یعني أن ہلاک المبیع في ید الوکیل قبل حبسہ إیاہ لا یسقط الرجوع علی المؤکل ، لأن یدہ أي ید الوکیل کید المؤکل، فإذا لم یحبسہ أي الوکیل یصیر المؤکل قابضاً بیدہ أي بید المؤکل ، فالہلاک في ید الوکیل کالہلاک في ید المؤکل ، فلا یسقط الرجوع ۔ (۸/۴۲ ، الوکالۃ في البیع ، الجوہرۃ النیرۃ :۱/۶۴۳ ، کتاب الوکالۃ) ما في ’’ جمہرۃ القواعد الفقہیۃ ‘‘ : ’’ قبض الوکیل یقوم مقام قبض مؤکلہ ‘‘ ۔ (۲/۸۰۳ ، حرف القاف) (اسلام اور جدید معاشی مسائل: ۳/۲۰۴)=