محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
دھوبی سے کپڑا گم ہوجائے مسئلہ(۶۴۹): بہت سے لوگ دھوبی کے پاس کپڑا دھلواتے ہیں، لیکن بسا اوقات دھوبی کے پاس سے کپڑا گم ہوجاتا ہے، اگر دھوبی کی لاپرواہی سے کپڑا گم ہوگیاہے، تو دھوبی ضامن ہوگا(۱)، اور اگر دھوبی کی طرف سے کسی تعدی وزیادتی کے بغیر کپڑا گم ہوجائے، تو پھر اس صورت میں دھوبی ضامن نہ ہوگا۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ النتف في الفتاوی ‘‘ : أحدہا أن یکون ہلاکہ من جنایۃ یدہ فإنہ یضمن متفقاً علیہ مثل الصباغ یفسد الثوب في صباغتہ والقصار یفسد الثوب في قصارتہ ، والنساج یفسد الثوب في حیاکتہ ونحوہا ۔ (ص/۳۴۰) ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘ : الأجیر المشترک من یعمل لغیر واحد ، والمتاع في یدہ غیر مضمون بالہلاک وما تلف بعملہ کتخریق الثوب من دقہ ، وزلق الحمال وانقطاع الحبل الذي یشد بہ الحمل وغرق السفینۃ من مدہا مضمون۔ (۶/۱۳۸، کتاب الإجارۃ) (۲) ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : الأجیر المشترک من یعمل لا لواحد کالخیاط ونحوہ ولا یستحق المشترک الأجر حتی یعمل کالقصار ولا یضمن ما ہلک في یدہ وإن شرط علیہ الضمان ۔ (۹/۷۵) (فتاوی محمودیہ : ۱۶/۵۲۹،کراچی)