محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
محرمات اورغیر محرمات مسئلہ(۱۳۵): اُصول؛ یعنی ماں ، نانی، دادی وغیرہ۔ فروع ؛ یعنی بیٹی ، پوتی، نواسی وغیرہ۔ اصل قریب کی فروع؛ یعنی بہن ، بھانجی، وغیرہ۔ اصل بعید کی صلبی اولاد؛ یعنی خالہ ، پھوپھی۔ رضاعی ماں اور اس کی اولاد۔ رضاعی بہن اور اس کی اولاد۔ رضاعی ماں کے اصول؛ یعنی نانی، دادی وغیرہ۔ بیوی کی ماں، نانی، دادی۔ مدخولہ بیوی کی بیٹی، پوتی، نواسی۔ باپ دادا کی بیوی۔ مزنیہ کی ماں ، بیٹی وغیرہ یعنی اصول وفروع۔ بیٹے، پوتے، نواسے کی بیوی۔ مشرکہ کافرہ۔ مذکورہ بالا عورتیں تو ہمیشہ کے لیے حرام ہیں، اور کچھ عورتیں ایسی بھی ہیں جو خاص محدود حالات میں حرام ہیں، وہ حالات نہ رہیں، تو ان کی حرمت بھی نہ رہے گی،جیسے ؛ ------------------------------ =للماضي والآخر للمستقبل ، لأن النکاح عقد فینعقد بہما کسائر العقود ۔ (۲/۴۴۸ ، کتاب النکاح) ما في ’’ خلاصۃ الفتاوی ‘‘ : وفیہا الفاظ النکاح ، وفی الأجناس کل لفظۃ في الأمۃ تفید ملک رقبتہا ینعقد النکاح بتلک اللفظۃ ، وجملتہ أنہ ینعقد النکاح بقولہ : تزوجت وأنکحت وملکت ۔ (۲/۲، کتاب النکاح ، الفصل الأول في جواز النکاح والإجازۃ)