محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اللہ تعالیٰ کو’’ ظالم‘‘ کہنا مسئلہ(۳): اللہ تعالیٰ کے متعلق ایسے کلمات کا استعمال جو اس کی عالی ذات وصفات سے متصادم (ٹکرا جانے والے) ہیں،مثلاً : ’’اللہ تعالیٰ ظالم ہے ‘‘، یہ انتہائی بے ادبی ہے، اور اُن کے اِجراء یعنی کہنے سے کفر کا اندیشہ ہے(۱)، خدا تعالیٰ اپنی مملوک مخلوق میں جیسا چاہے تصرف کرسکتا ہے(۲)، حقیقت پسند اس کو ہرگز ظلم نہیں کہہ سکتا(۳)، کیوں کہ مالک کو اپنی مملوک میں ہر قسم کے تصرف کی اجازت ہے۔ ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : من نسب اللّٰہ تعالی إلی الجور فقد کفر ۔ (۲/۳۵۹) ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : یکفر إذا وصف اللّٰہ تعالی بما لا یلیق بہ ۔ (۵/۲۰۲) (۲) ما في ’’ شرح المجلۃ لسلیم رستم باز ‘‘ : کل یتصرف في ملکہ کیف شاء ۔ (ص/۶۵۴ ، رقم المادۃ :۱۱۹۲) (۳) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {إن اللّٰہ لا یظلم مثقال ذرۃ} ۔ (سورۃ النساء :۴۰) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {وما اللّٰہ یرید ظلماً للعباد} ۔ (سورۃ آل عمران : ۱۰۸) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {وما ربک بظلام للعبید} ۔ (سورۃ فصلت :۴۶) (فتاوی محمودیہ: ۲/۴۱۰، ۴۱۱، کراچی)