محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
انٹرنیٹ کیفے میں ملازمت مسئلہ(۴۴۱): ملازم کی ذمہ داری اگر انٹرنیٹ پر غلط اور ناجائز امور کو انجام دینے کی ہے، تو اُس کے لیے اِس ملازمت کو اختیارکرنا جائز نہیں ہے (۱)، اور اگر صحیح اور اُمورِ مباحہ کو انجام دینے کی ذمہ داری ہے، تو جائز ہے۔ (۲) ------------------------------ = بالأکل من الطیبات ، فقال سبحانہ وتعالی : {یٰٓاَیہا الذین اٰمنوا کلوا من طیّبٰت مما رزقنٰکم}۔ (۳۴/۲۴۴ ، و۳۹/۴۰۷ ، رد المحتار : ۷/۲۲۳، السیر الکبیر :۴/۴ ، الفتاوی الہندیۃ : ۵/۳۴۹ ، المحیط البرہاني : ۶/۹۷) (فتاویٰ عثمانی:۳/۳۹۵، ۳۹۶، کتاب الاجارہ ) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ المبسوط للسرخسي ‘‘ : ولا تجوز الإجارۃ علی شيء من الغناء والنوح والمزامیر ، لأنہ معصیۃ والاستیجار علی المعاصي باطل ۔ (۱۶/۳۷ ، ۳۸) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : (لا تصح الإجارۃ لعسب التیس) ولا لأجل المعاصی مثل الغناء کالمزامیر والطبل ۔ (۹/۶۴، الاستیجار علی المعاصي ، البحر الرائق :۸/۳۴) (۲) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : وإذا کان الطبل لغیر اللہو فلا بأس بہ ۔ (۹/۶۴) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : وتجوز الإجارۃ للحجامۃ وأخذ الأجرۃ علیہا لأن الحجامۃ أمر مباح ۔ (۴/۴۲)