محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کتاب الطلاق ٭…طلاق کے مسائل…٭ طلاق خالص شوہر کا حق ہے مسئلہ(۱۸۳): شرعاً طلاق کا وقوع یونین کونسل کو اطلاع دینے یا اس کی اجازت پر موقوف نہیں، بلکہ یہ خالص شوہر کا حق ہے(۱)،وہ جب بھی اپنی بیوی کو طلاق دیدے، طلاق واقع ہوگی ، اور اسی تاریخ سے عدت بھی شروع ہوجائے گی(۲)،لہٰذا اگر طلاق دینے کی تاریخ سے عورت کو تین حیض آگئے ہوں، تو وہ دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے،اس کو نکاح سے روکنا شرعاً درست نہیں ہوگا۔(۳) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : =(۲) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {ولا ترکنوآ إلی الذین ظلموا فتمسّکم النار} ۔ (سورۃ ہود :۱۱۳) ما في ’’ صحیح البخاري ‘‘ : ’’ أبغض الناس إلی اللہ ثلاثۃ : ملحد في الحرم ، ومبتغ في الإسلام سنۃ الجاہلیۃ ، ومطلب دم امرئ مسلم بغیر حق لیہریق دمہ ‘‘ ۔ (۲/۱۰۱۶) ما في ’’ فتح الباري ‘‘ : قولہ : (ومبتغ في الإسلام سنۃ الجاہلیۃ) قیل : المراد من یرید بقاء سیرۃ الجاہلیۃ أو إشاعتہا أو تنفیذہا ۔ (۱۲/۲۶۲، رقم :۶۸۸۲) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ سنن ابن ماجۃ ‘‘ :عن ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما قال : أتی النبي ﷺ رجل فقال : یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم للہ ! إن سیدي زوجني أمتہ ، وہو یرید أن یفرق بیني وبینہا ، قال : فصعد النبي ﷺ المنبر فقال : ’’ یا أیہا الناس ! ما بال أحدکم یزوّج عبدہ أمتہ ثم یرید أن یفرق=