محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کتاب الصوم ٭…روزے کے مسائل…٭ رمضان المبارک کی اہمیت مسئلہ(۸۶): رمضان المبارک بڑا بابرکت مہینہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم رجب ہی سے رمضان تک بقا کی دعا فرمایا کرتے تھے، ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ۲۹؍شعبان کو رمضان کی آمد کی اطلاع فرمائی، اور اس کی اہمیت کو آشکارہ کیا ، کہ رمضان کا ایک سیکنڈ بھی غفلت میں نہ گزرنے پائے، ایک حدیث میں وارد ہوا کہ جب نصف شعبان گزرجائے تو پھر روزہ نہ رکھا جائے، تاکہ رمضان کے روزوں پر اثر نہ پڑے۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {شہر رمضان الذي أنزل فیہ القراٰن} ۔ (البقرۃ : ۱۸۵) ما في ’’ روح المعاني ‘‘: (شہر رمضان) من وجوب التعظیم المستفاد مما فيأثرہ علی کل من أدرکہ ومدرکہ إما حاضر أو مسافر ۔۔ الخ ۔ (۲/۹۳ ، ۹۴) ما في ’’ مجمع الزوائد ‘‘ : عن أنس رضي اللہ تعالی عنہ قال : کان النبي ﷺ إذا دخل رجب قال : ’’اللہم بارک لنا في رجب وشعبان وبلّغنا رمضان ‘‘ ۔ (۳/۲۵۵ ، کتاب الزکوٰۃ ، باب في شہور البرکۃ وفضل شہر رمضان) ما في ’’ مجمع الزوائد ‘‘ : وعن أبي سعید الخدري رضي اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذات یوم : ’’ إن أبواب السماء تفتح في أول لیلۃ من شہر رمضان ، فلا تغلق إلی آخر لیلۃ منہ‘‘۔ (۳/۲۵۸ ، کتاب الزکاۃ ، باب في شہور البرکۃ ۔ الخ ، رقم الحدیث : ۴۷۸۷) ما في ’’ کنز العمال ‘‘ :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ یا أیہا الناس قد أظلّکم شہرٌ عظیمٌ مبارک ، شہر فیہ لیلۃ خیر من ألف شہر ، جعل اللہ تعالی صیامہ فریضۃ وقیام لیلہ تطوعًا ، من=