محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
سَوکن کے لڑکے کا دوسری سَوکن کی نواسی کی لڑکی سے نکاح مسئلہ(۱۴۱): ایک سوکن کے لڑکے کے لیے دوسری سوکن کی نواسی کی لڑکی (جو سوتیلی بہن کی نواسی ہوئی) سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔(۱)دادی یا نانی کا دودھ پینے والے لڑکے کا نکاح پھوپھی، چچا، خالہ و ماموں کی اولاد سے مسئلہ(۱۴۲): اگر کسی لڑکے نے اپنی دادی کا دودھ پیا، تو وہ اپنی کسی پھوپھی کی لڑکی، کسی چچا کی لڑکی، اور جس نے اپنی نانی کا دودھ پیا، وہ اپنی کسی خالہ کی لڑکی اور کسی ماموں کی لڑکی سے شادی نہیں کرسکتا، کیوں کہ تمام پھوپھیاں ، تمام چچا، تمام خالائیں اور تمام ماموں اس کے رضاعی بھائی بہن ہوگئے، اور رضاعی بھائی بہن کے بیٹوں اور بیٹیوں کا آپس میں نکاح حرام ہے، کیوں کہ حدیث میں ہے کہ رضاعت سے وہ تمام رشتے حرام ہوجاتے ہیں، جوولادت (نسب) سے حرام ہوجاتے ہیں، اور نسب میں بھائی بہن کی بیٹیوں سے نکاح حرام ہے۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {حرّمت علیکم اُمّہٰتکم وبنٰتکم واَخوٰتکم وعمّٰتکم وخٰلٰتکم وبنٰت الاخ وبنٰت الأخت} ۔ (سورۃ النسآء :۲۳) ما في ’’ التفسیر المظہري ‘‘ : {وبنٰت الأخ وبنٰت الأخت} ، یعني فروع الأخ والأخت بناتہما وبنات أبنائہما وبنات بناتہما وإن سفلن سواء کان الأخ والأخت لأبوین أو لأحدہما۔ (۲/۲۶۵، ۲۶۶، سورۃ النسآء :۲۳ ، الفتاوی الہندیۃ :۱/۲۷۳، کتاب النکاح ، الباب الثالث في بیان المحرمات)=